اقوا م متحدہ (پاک ترک نیوز)
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یوکرین میں جنگ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں جوہری خطرات اور دیگر تناؤ پر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے خبردار کیا ہےکہ "انسانیت جوہری فنا سے صرف ایک غلط حساب یا ایک غلط فہمی دور ہے۔”
یہ انتباہ گذشتہ روز اس وقت سامنے آیا جب 50 سالہ پرانے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کا جائزہ لینے کے لیے اکورونا کی وجہ سے تاخیرکا شکار ہونے والی کانفرنس کا آغاز ہوا، جس کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا اور بالآخر جوہری ہتھیاروںسے پاک دنیا کا حصول ہے۔ایٹمی تباہی کا خطرہ امریکہ، جاپان، جرمنی، اقوام متحدہ کے جوہری سربراہ اور بہت سے دوسرے افتتاحی مقررین نے بھی اٹھایا۔تاہم روس اور چین کی جانب سے کانفرنس کے افتتاحی خطاب دوسرے روز آج منگل کو کئے جانے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایک ماہ پر محیط جائزہ کانفرنس "ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب سرد جنگ کے عروج کے بعد سےاس قدر زیادہ جوہری خطرہ نہیں دیکھا گیا”۔انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ان اقدامات کو آگے بڑھانے کا ایک موقع ہے جوتباہی سے بچنے اور انسانیت کو جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کی طرف ایک نئی راہ پر ڈالنے میں مدد فراہم کریں گے۔
گوٹیرس نے متنبہ کیا کہ "جیو پولیٹیکل ہتھیار نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ دنیا بھر میں تقریباً 13,000 جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ اور جھوٹی سیکورٹی کے خواہاں ممالک قیامت کے دن کے ہتھیاروں پرسینکڑوں ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پھیلاؤ کے خطرات بڑھ رہے ہیں اور اس میں اضافے کو روکنے کے لیے حفاظتی حصار کمزور ہو رہے ہیں۔ نتیجتاً جوہری خطرہ مشرق وسطیٰ اور جزیرہ نما کوریا سے یوکرین پر حملے تک پھیل چکاہے۔
گوٹیریس نے کانفرنس کے شرکاء سے متعدد اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا: فوری طور پرجوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف 77 سالہ پرانے اصول کو مضبوط کریں اور اس کی تصدیق کریں۔ ہتھیاروں کو کم کرنے کے نئے وعدوں کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کی جانب انتھک محنت کریں ۔مشرق وسطی اور ایشیاکو جوہری ہتھیاروں سے محفوظ کریں اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو فروغ دیں۔