واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکہ نے قومی سلامتی کے نائب مشیر دلیپ سندھ نے بھارت کو روسی توانائی مصنوعات کی خریداری کے سنگین نتائج سے خبردار کردیا۔
سنگھ کا کہنا ہے کہ بھات کو روس لگی پابندیوں سے بچنے کی کوششوں سے گریز کرنا چاہیے کیوں کہ بھارت کے چین کے ساتھ سرحدی تصادم کی صورت میں ماسکو اسکی مدد کونہیں آئے گا۔
دلیپ سندھ نے ان خیالات کا اظہار بھارت کے دورے کے موقع پرکیا ، انہیں روس کے خلاف امریکی پابندیوں کا معمار بھی قرار دیا جاتا ہے۔
سنگھ نے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں سے چاہتے ہیں کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو روسی کرنسی روبل کو سہارا دےاور ڈالر پر مبنی مالیاتی نظام کمزور ہو۔
اس وقت روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف بھی بھارت میں ہیں جو ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کریں گے۔
سستے تیل کا لالچ:
روس پر پابندیوں کے بعد ماسکو نے تیل رعایتی نرخ پر دینے کی پیشکش کی جس کے بعد بھارت اب تک 13ملین بیرل روسی خام تیل خرید چکا ہے۔
گزشتہ دہائی میں امریکہ سے بڑھتی ہوئی خریداریوں کے باوجود بھارت ایک طویل عرصے سےدفاعی سازو سامان کیلئے روس پر انحصار کرتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق چین کے مقابلے میں بھارت کو روسی ہتھیاروں کی سخت ضرورت ہے۔
دلیپ سنگھ نے یہ بھی کہا ہےکہ امریکہ بھارت کی توانائی اور دفاعی سپلائز کو متنوع بنانے میں مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔ ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل در آمد کرنے والا ملک اور صار ف ہے۔
اس ہفتے بھارتی اور روسی مرکزی بینکوںکے حکام نے نئی دہلی میں ملاقات کی تاکہ ادائیگیوں کا ایسا طریقہ کار تلاش کیا جاسکے جو عالمی پابندیوں کی زدمیں نہ آئے۔
روس تیل پر 35ڈالر فی بیر کی رعایت کی پیشکش کر رہاہے۔