امریکہ چین کو گھیرنے اور قابو کرنے کی پالیسی اور منصوبہ سازی بند کرے،چین

بیجنگ(پاک ترک نیوز)
چین نے کہا ہے کہ امریکہ اپنی پالیسیاں بناتے ہوئے زیرو گیم اور چین کو گھیرنے یا اسےقابو کرنے جیسے تصورات کو پروان چڑھانے کے لئے منصوبہ سازی بند کرے کیونکہ چین امریکہ سمیت کسی بھی ملک کے لئے جارحانہ عزائم نہیں رکھتا۔
ان خیالات کا اظہار چینی دفتر خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے گذشتہ روز یہاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی تقریر کے جواب میں کیا جس میں چین کو "بین الاقوامی نظام کے لیے سب سے سنگین طویل مدتی چیلنج” قرار دیا گیا تھا۔
چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک اور دنیا کے لوگوں کے مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ دارانہ اورصحیح سوچ کا انتخاب کرنا چاہیے۔
وانگ نے بلنکن کی طویل تقریر پر غلط معلومات پھیلانے، نام نہاد "چین کے خطرے” کو چلانے، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے اور چین کی ملکی اور خارجہ پالیسی کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔وانگ نے کہا کہ اس کا واحد مقصد چین کی ترقی کو روکنا اور اسے دبانا اور امریکی بالادستی کو برقرار رکھنا ہے۔ "چین اس کی مذمت کرتا ہے اور اسے مسترد کرتا ہے۔”

انسانیت اب رابطے کے ایک نئے دور میں جی رہی ہے، جہاں تمام ممالک کا مستقبل مشترکہ ہے اور ان کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ وانگ نے کہا کہ نام نہاد "چین کے خطرے” کے بارے میں امریکی سنسنی خیزی اپنے مسائل خود حل نہیں کر سکتی، اور یہ دنیا کو صرف ایک خطرناک کھائی کی طرف لے جائے گی۔
وانگ نے کہا کہ چین وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے اصول کی وکالت کرتا ہے اور اس کا موقف ہے کہ دنیا کے مستقبل کا فیصلہ تمام ممالک کو مل کر کرنا چاہیے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More