واشنگٹن (پاک ترک نیوز) سینیٹ میں ایک دوطرفہ بل کے ذریعے دفاعی سازوسامان بنانے والی کمپنیوں پر 2026 کے بعد چین سے رئیر ارتھ مٹیریلز خرید نے پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔
بل کے مطابق دفاعی کمپنیاں ریئر ارتھ مٹیریز کے حصول اور ذخیرے کیلئے صرف پینٹاگون پر انحصار کریں گی جس سے چین کی اس شعبے پر اجارہ داری کو ختم کی جا سکے گا۔
رئیر ارتھ مٹیریلز 17قسم کی مختلف لیکن نایاب دھاتوں کو کہا جاتا ہے جن کا الیکٹرانکس ، جدید دفاعی سازو سامان میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ رئیر ارتھ مٹیریلز انڈسٹری کا آغاز جنگ عظیم دوئم کےدوران امریکی دفاعی سائنسدانوں نے کیا لیکن گزشتہ تیس برس کے دوران چین نے اس شعبے میں خاطر خواہ ترقی ہے ۔ امریکی ماہرین دفاع اور پالیسی ساز چین کی اس سیکٹر پر اجارہ داری کو امریکی تزویراتی مفادات کے خلاف تصور کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں اس خدشہ کا اظہار بارہا کیا گیا ہے کہ چین کی جانب اگر ان معدنیات کی سپلائی بند کردی گئی تو امریکہ کو اس کا خاطر خواہ نقصان ہوگا۔
امریکہ میں اس وقت صرف ایک رئیر ارتھ مائن ہے جبکہ ان معدنیات کی پراسیسنگ کی صلاحیت بھی اس کے پاس نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے امریکہ 80فیصد سے زائد ضروریات چین سے پوری کرتا ہے۔
اس کے برعکس چین کو اس شعبے میں لیڈر کی حیثیت حاصل ہے اور دنیا بھرمیں وہ ان نایاب معدنیات کا سب سے بڑا برآمدکنندہ بھی ہے۔