امریکی خانہ جنگی کا 130 پرانا باکس کھول دیا گیا ، کیا نکلا ؟

واشنگٹن (پاک ترک نیوز ) امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن کی نواحی ریاست ورجینیا میں ایک ایساباکس ملا ہے جس کا تعلق امریکا میں ہونے والی خانہ جنگی کے دور سے ہے ۔ امریکی تاریخ میں اسے کنفیڈریٹ جنگ کہا جاتا ہے ۔ امریکا کو کنفیڈریشن رکھنے کی حامی ریاستوں کے خلاف یہ جنگ ابراہم لنکن نے جیت لی تھی ۔
امریکی خانہ جنگی کے دور کا یہ باکس ورجینیا کے ریاستی دارالحکومت رچمنڈ میں کنفیڈریٹ جنرل رابرٹ ای لی کا مجسمہ ہٹانے کے دوران ملا ۔ پچھلے سال منیا پولیس میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد نسل پرستی کے خلاف احتجاجی تحریک چلی جس کے دوران کنفیڈریٹ جنرل رابرٹ ای لی کا یادگاری مجسمہ بھی ہٹادیا گیا۔ ورجینیا کی لائبریری کے پاس موجود ریکارڈ کے مطابق یہ باکس 1877 میں دفن کیا گیا تھا اور درجنوں مقامی باشندوں نے باکس میں لگ بھگ 60 اشیاء کا حصہ ڈالا تھا۔
ورجینیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق باکس کا مواد اور ڈیزائن تاریخی ریکارڈ سے میل کھاتا ہےاور یہ مواد بہترین حالت میں ہے ۔ اس باکس میں خانہ جنگی کے دور کے نوادرات بھی ہیں جس میں سے ایک کنفیڈریٹ جھنڈا بھی شامل ہے ۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس جھنڈے کواس درخت سے بنایا گیا تھا جو مشہور علیحدگی پسند جنرل اسٹون وال جیکسن کی قبر پر اگایا گیا تھا۔اس باکس سے خانہ جنگی میں استعمال ہونے والی اینی بال گولی بھی ملی ہے ۔ اس کے علاوہ رچمنڈ شہر کا نقشہ ہے ۔ گمان کیا جارہا تھا کہ اس باکس میں سے ابراہم لنکن کی نایاب تصویر بھی ہوسکتی ہے جو 1865 ٗ کو ایک شمارے میں شائع ہوچکی ہے ۔
سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت سے شروع ہونےو الی احتجاج نے ’’بلیک لائیو میٹرز ‘‘ کے نام سے نسل پرستی کے خلاف تحریک کی شکل اختیار کرلی تھی ۔ جس کے دوران امریکا سمیت دنیا بھر میں نسل پرستی کے علمبرداروں کے مجسمے ہٹائے گئے تھے ۔ کنفیڈریٹ جنگ کے جنرل رابرٹ ای لی کا ورجینیا میں نصب مجسمہ بھی گورنر رالف نارتھم نے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ کنفیڈریشن کے حامی سیاہ فاموں کو غلام رکھنے کے حامی تھے اس لیے جنرل رابرٹ ای لی کو بھی نسل پرستی کے خلاف تحریک میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More