امریکی کمپنیاں روس پر پابندیوں کے خلاف متحرک

واشنگٹن(پاک ترک نیوز)

مغربی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق امریکہ میں جوہری توانائی سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں روس سے یورینیم کی درآمد پرممکنہ پانبدیوں کے خلاف لابنگ کر رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کمپنیاں وائٹ ہاؤس کو قائل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں کہ انہیں یوکرین میں بڑھتے ہوئے تنازع کے باوجود روس سے کم قیمت پر دستیاب یورینیم درآمد کرنے  کی اجازت دی جائے۔

جوہری پلانٹس کیلئے سستے ایندھن کی سپلائی امریکہ میں بجلی کی قیمتوں کو  کم رکھنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔اس لیے امریکی پاور جنریشن کمپنیاں چاہتی ہیں کہ روسی یورینیم کو امریکی پابندیوں سے استثنا حاصل ہوجائے۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ امریکی جوہری توانائی انڈسٹری سستے روسی یورینیم پر انحصار کی عادی ہو چکی ہے جس سے کم لاگت میں بجلی بنانا ممکن ہو پاتا ہے۔

امریکہ نے سن دوہزار بیس میں اپنی یورینیم کی ضروریات کا نصف روس اور سابق سویت ریاستوں قازقستان اور ازبکستان سے حاصل کیا۔

واشنگٹن اور اسکے اتحادی ممالک نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سخت پابندیاں عائد کی ہیں تاہم یورینیم کی فروخت اور اسکے متعلقہ مالیاتی لین دین کوابھی تک استثنا حاصل ہے۔

یورینیم کو ری ایکٹرز کے اندر ایندھن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ امریکہ میں ابھی تک یورینیم کی پیداوار اور پروسیسنگ کی سہولت نہیں ہے۔ حالانکہ ٹیکساس اور وومنگ ریاستوں میں یورینیم کے بڑے ذخائر ہیں۔

اسکے علاوہ آسٹریلیا اور کیینیڈا کے پاس بھی یورینیم کے اچھے خاصے ذخائر موجود ہیں۔ ان ممالک میں اور یورپ میں پروسیسنگ کی کافی صلاحیت موجود ہے لیکن قیمت کے لحاظ سے روس اور سابق سویت ریاستیں یورپ اور دیگر ممالک سے بہت سستے داموں یورینیم فروخت کرتی ہیں۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More