آذربائیجان سے شکست: آرمینیا کے صدر نے وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کر لیا

آذربائیجان کے ہاتھوں کاراباخ میں بدترین شکست اور مقبوضہ علاقوں کی آزادی پر آرمینیا کے صدر ارمن سرکیسیان نے وزیر اعظم نکلول پشینیان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
صدر ارمن سرکیسیان نے کہا کہ نئے انتخابات اسی سال منعقد کئے جائیں گے۔ آرمینیا کے آئین کے مطابق ٹیکنو کریٹس کی ایک عبوری حکومت قائم کی جائے گی جو عام انتخابات تک ملک کا نظم نسق سنبھالے گی اور انتخابات اپنی نگرانی میں کروائے گی۔
روس میں آرمینیا کی کمیونٹی سے ملاقات کے دوران بھی آرمینیا کے صدر نے حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کاراباخ کی آزادی اور آذربائیجان کے ساتھ معاہدہ ایک "بہت بڑا سانحہ” ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس عظیم سانحے کا صرف ایک ہی حل ہے کہ حکومت کو رخصت کیا جائے اور نئی حکومت کے لئے عام انتخابات کروائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب دو سال پہلے نکلول پشینیان کی حکومت قائم ہوئی تھی اس وقت حالات کچھ اور تھے تاہم اب کاراباخ جس پر آرمینیا نے 30 سال سے قبضہ کیا ہوا تھا اس کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ اب ضرورت ہے کہ نئی حکومت کے لئے عام انتخابات کروائے جائیں۔
آرمینیا کے صدر نے کہا کہ نئی ٹیکنو کریٹ حکومت پر تمام سیاسی جماعتوں کی رضامندی ہو گی۔ عبوری حکومت چھ ماہ یا ایک سال کام کرے گی جس دوران تمام سیاسی جماعتیں نئے انتخابات کی تیاری کریں گی۔
انہوں نے آرمینیا کے آئین میں ترمیم کے لئے ایک ریفرنڈم کروانے کی تجویز بھی دی۔ آئین میں ترمیم کا مقصد یہ ہو گا کہ صدر یا وزیر اعظم خود سے کوئی اہم فیصلہ نہیں کر سکیں گے۔ اس وقت آرمینیا کے آئین میں ترمیم کی گنجائش ہے کیونکہ موجودہ آئین میں بہت زیادہ پیچیدگیاں ہیں۔ نئے آئین میں صدر، وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کے اختیارات میں کو از سر نو ترتیب دیا جائے گا۔
انہوں نے آرمینیا میں صدر کا انتخاب عوامی ووٹوں کے ذریعے کروانے کی تجویز دی۔ موجودہ نظام میں پارلیمنٹ صدر کو منتخب کرتی ہے۔
2018 میں نکلول پیشینیان ایک سیاسی رہنما کے طور پر ابھرے اور انہوں نے آرمینیا کو ایک مضبوط جمہوری ملک بنانے اور کرپشن کے خاتمے کے پُرکشش نعروں سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ انہیں ان انتخابات میں 70.4 فیصد ووٹ ملے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More