اگر روسی تیل بند کیا گیا تو۔۔۔۔۔ روس کی یورپ کو بڑی دھمکی

ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس نے کہا ہے کہ اگر مغرب روسی تیل کی عالمی منڈی میں فروخت پر پابندی عائد کرتا ہے تووہ یورپ کو گیس کی سپلائی روک دے گا۔
روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ روسی تیل کو مسترد کرنا عالمی منڈی کیلئے تباہ کن نتائج کا باعث بنے گا جس سے تیل کی قیمتیں دگنی سے زائد یعنی 300ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائیں گی۔
روس کے تیل پر پابندیوں کی امریکی تجویز کو تاحال جرمنی اور ہالینڈ کی مخالفت کا سامنا ہے کیوں کہ یورپی ممالک اپنی گیس کا تقریبا 40فیصد اور 30فیصد تیل روس سے درآمد کرتے ہیں ۔ اگر اس سپلائی میں خلل پڑتا ہے تو یورپ کے پاس کوئی آسان متبادل نہیں ہے۔
روسی حکام کے مطابق روسی تیل کا متبادل ڈھونڈنے میں برسوں لگیں گےاور یہ یورپی صارفین کیلئ بہت زیادہ مہنگا ثابت ہوگا۔
روس قدرتی گیس پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا اور خام تیل پید ا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے ۔ جبکہ روس کی معیشت بڑی حد تک توانائی کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انحصار کرتی ہے جس میں رکاوٹ اسکی معیشت کو ڈانوا ڈول کردے گی۔
پابندی کے خوف کی وجہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت پہلے ہی 139ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے جو کہ 14برس کی بلند ترین سطح ہے۔
امریکہ روس کی معیشت کوتباہ کرنے کیلئے یورپ کے بغیر بھی روسی تیل پر یکطرفہ پانبدیاں عائد کرسکتا ہے جس سے یورپی ممالک بھی متاثر ہوں گے اور روس بھی۔
تاحال روس کے توانائی سیکٹر کو پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا جو یورپ کی اپنی مجبوری کی وجہ سے ہے۔ لیکن امریکہ ایسے کسی اقدام کیلئے تب ہی تیار ہوگا جب اسے یقین ہوجائے گا کہ پابندیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال میں پیوٹن کو اقتدار سے علیحدہ کرنا ممکن ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More