ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی تکنیکی صلاحیت رکھتا ہے۔ سربراہ ایرانی جوہری توانائی انتظامیہ

اصفہان (پاک ترک نیوز)
ایرانی جوہری توانائی انتظامیہ کے سربراہ محمد اسلامی نے کہاہے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے مگر وہ ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
اتوار کے روز ایرانی میڈیا کو دئیے گئے انٹر ویو میں محمد اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ اصفہان جوہری تنصیبات میں جوہری تحقیقی ری ایکٹر کی تعمیر کا کام چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔اصفہان جوہری تنصیبات کاذکر کرتے ہوئے محمد اسلامی نے کہا کہ ایران نے بقیہ جوہری ری ایکٹرز کے ایندھن کو جانچنے کے لیے تحقیقی جوہری ری ایکٹر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے
اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مشیر کمال خرازی نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی پیداوار میں دلچسپی رکھتا ہے۔البتہ ایران نے ماضی میں ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار کے عزائم کی ہمیشہ تردید کی ہے مگر بین الاقوامی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں ایران 60 فی صد افزودہ یورنیم تیار کر رہا ہے۔ ایٹمی ہتھیار کی تیاری کے لئے یورینیم کی 90 فی صد افزودگی ضروری ہوتی ہے۔
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم کر دیا تھا۔ امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ ایرانی معاہدے کے تحت ایرانی جوہری پروگرام پر قدغن کے بدلے میں ایران پر عائد معاشی پابندیوں میں نرمی لائی گئی تھی۔
اب ایران کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اپریل 2021 میں ایران اور 1+4 گروپ (فرانس، برطانیہ، چین، روس اور جرمنی) کے درمیان امریکا کی شرکت سے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت شروع ہوئی ہے۔ جسکا تازہ ترین دور حال ہی میں یورپی یونین کی مصالحتی کوششوں سے قطر میں منعقد ہوا تھا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More