زاہد بشیر: بیجنگ
چین میں جشن بہار کا رنگ غالب ہے۔ درخت اور عمارتیں رنگا رنگ برقی قمقموں کا لباس پہنے سال نو کا استقبال کر رہے ہیں۔ سڑکوں کے کنارے لگے خوبصورت فانوسوں(لالٹین)، تہنیتی پیغامات کے بینرز ،گھروں، ہوٹلوں اور تقریباً سبھی نجی و سرکاری عمارتوں کی داخلی اور اندرونی سجاوٹ میں سرخ رنگ غالب ہے۔ ان دنوں چینیوں کے لباس اور کھانوں میں بھی ثقافت کی جھلک دکھائی دے رہی ہے۔ ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں اور جشن کا سماں ہے۔ ان تمام مناظر میں ایک خوبصورت اور دلکش اضافہ چائنا میڈیا گروپ کا جشن بہار”ایوننگ گالا” ہے۔ یہ ایسا رنگا رنگ ٹیلی ویژن پروگرام ہے جس کی پوری چینی قوم دیوانی ہے۔
رواں برس چائنا میڈیا گروپ کے جشن بہارایونینگ گالا میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جائے گا ۔ یہ گالا فائیو جی،فورکے/ ایٹ کے اور مصنوعی ذہانت سمیت جدید ترقی ٹیکنالوجیز کے استعمال کا حسین امتزاج بن چکا ہے۔ رواں برس یہ گالا پہلی بار ایٹ کے ریزولوشن سے سج چکا ہے۔ اس کا کوریج ایریا امریکہ ،فرانس،روس اورجاپان سمیت ایک سو ستر سے زائد ممالک یا علاقوں تل پہنچ چکا ہے۔ اس گالا کی کوریج چھ سو سے زائد نشریاتی ادارے کریں گے۔
اس ایوننگ گالا میں مختلف شوز کے ذریعے دنیا بھر میں موجود چینی شہریوں کو جشن بہار منانے کے لئے مثبت اور خوشگوار ماحول فراہم کیا جا تا ہے۔ سن 1983 میں شروع ہونے والا جشن بہار ایوننگ گالا گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے ٹی وی پروگرام کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔
جشن بہار کی شام تمام اہل خانہ مل بیٹھتے ہیں اور ایوننگ گالا سے لطف اٹھاتے ہیں۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چین میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ ایسی ہی ایک خوشگوار تبدیلی چاندرات کو پیش کیا جانے والا چائنا میڈیا گروپ کا ” ایوننگ گالا شو” ہے۔ یہ شو 1983 سے باقاعدگی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ٹیلی ویژن پروگرام ہے۔