بارودی سرنگوں کا سراغ لگانے والا ایوارڈ یافتہ چوہا مر گیا

پنوم پنہ (پاک ترک نیوز) کمبوڈیا میں بارودی سرنگوں کا سراغ لگانے والا چوہا "ماگاوا”جس نے اپنی زندگی بچانے والی ڈیوٹی کے لیےاعلیٰ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔ ریٹائرمنٹ میںمر کر گیاہے۔ اس بات کا اعلان بین الاقوامی این جی او اپوپو نے کیا ہے جس کے لئے یہ چوہا کام کیا کرتا تھا۔

اپوپو بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی این جی او ہے جو بارودی سرنگوں اور تپ دق کو سونگھنے کے لیے چوہوں اور کتوں کو تربیت دیتی ہے۔

تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا ہے کہ ماگاواگزشتہ ہفتے کے آخر میں مر گیا ہے۔ اعلان میں کہا گیا ہے، "اپوپومیں ہم سبھی ماگاوا کے نقصان کو محسوس کر رہے ہیں اور ہم اس کے کیے گئے ناقابل یقین کام کے لیے شکر گزار ہیں۔

” مگاوا نومبر 2013 میں تنزانیہ میں پیدا ہوا تھا، جہاں اپوپو کا آپریشنل ہیڈ کوارٹر اور تربیت اور افزائش کا مرکز واقع ہے۔ اسے 2016 میں کمبوڈیا بھیجا گیا تھا۔

مگاوا کی موت کا اعلان کمبوڈیا کے شمالی صوبے پریاوہیر میں ٹینک شکن مائن کے حادثاتی دھماکے سے ایک اور گروپ کے لیے کام کرنے والے تین کان ہٹانے کے ماہرین کی ہلاکت کے ایک دن بعد کیا گیا۔ 1998 میں ختم ہونے والی تقریباً تین دہائیوں پر محیط خانہ جنگی نے کمبوڈیا کو بارودی سرنگوں اور دیگر غیر پھٹےبمبوں سے بھرا چھوڑ دیا ہے جس کےنتیجے میں وہاں ہلاکتوں اور لوگوں کے معذور ہونے کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More