ابوظہبی (پاک ترک نیوز)
شام کے متنازعہ صدر بشار الاسد نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا ہے جوکہ 2011میں خانہ جنگی شروع ہونےکے بعد انکا کسی عرب ملک کا پہلا دورہ ہے۔
بشا الاسد نے متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی ۔ جس میں دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات اور مشرق وسطیٰ میں امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ دورہ سب سے واضح اشارہ ہےکہ عرب دنیا دمشق سے ایک طویل عرصہ تک کنارہ کشی کے بعد دوبارہ تعلقات بحال کرنا چاہتی ہے۔
خانہ جنگی کے دوران شامل کو 22رکنی عرب لیگ سے نکال دیا گیا تھا اور اسکے ہمسایہ ممالک نے تنازع شروع ہونے کے بعد اسکا بائیکاٹ کیا تھا۔ شام کی خانہ جنگی میں لاکھوں افراد مارے جاچکے ہیں اور ملک کی نصف آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔ کئی شہر تباہ ہوچکے ہیں جن کی تعمیر نو پر اربوں ڈالر کی لاگت آئے گی۔
خانہ جنگی میں روس اور ایران کی فوجی مدد کی بدولت بشار الا اسد نے ملک کے بیشتر حصے پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔خلیجی ممالک نے اس عرصے میں دیکھا کہ شام کی جنگ کے دوران پھیلنے والی افراتفری سے ایران نے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا اثر و رسوخ تیزی سے پھیلایا ہے۔