گرداس پور (پاک ترک نیوز ) پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم شہبازشریف کے اقتدار سنبھالتے ہی ان کے بھارت میں آبائی گاؤں جاتی امرا کے رہنے والے بہت خوش ہیں ۔
لاہور سے صرف 50 کلومیٹر کی دوری پر بھارتی پنجاب میں شریف خاندان کا آبائی گاؤں جاتی امرا ہے ۔ جس کی یاد میں انہوں نے لاہور کے قریب رائیونڈ روڈ پر اپنی رہائش گاہ کا نام بھی جاتی امرا رکھا ہوا ہے ۔
بھارت میں شریف خاندان کے آبائی گاؤں جاتی امرا کے رہائشی بلوندر سنگھ نے بتایا کہ شہباز شریف کے دادا میاں محمد بخش مرحوم کی قبر آج بھی وہاں ہے ۔ جس کے اردگرد سنگ مرمر لگاہوا ہے اور اس پر سبز چادر چڑھائی جاتی ہے ۔
وزیراعظم شہبازشریف بطور وزیراعلیٰ پنجاب بھارتی پنجاب کے دورے پر گئے تو وہ اپنے آبائی گاؤں بھی گئے ۔ جہاں ان کے ترقیاتی کاموں کے افتتاح کی نشانی سیاہ رنگ کے سنگ مرمر کی بڑی سی نشانی موجود ہے ۔اس وقت کے جاتی امرا کے سرپنج دربار سنگھ کہتے ہیں ۔
شہبازشریف نے اپنے آبائی گاؤں میں دھرم شالہ بنوائی ۔ گوردوارہ میں جگہ دی ۔ واٹر سپلائی کی ٹینکی بنوائی ۔ سیوریج کا سسٹم دیا ۔ دو نئی پکی سڑکیں بھی بنوا کردیں ۔
سرپنج دربار سنگھ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ شریف خاندان کی پاکستان سے باہر فیکٹریوں میں بھارتی جاتی امرا کا کوئی بھی جوان جاکر صرف اتنا بتادے کہ وہ جاتی امرا سے آیا ہے تو اسے نوکری مل جاتی ہے ۔ دربار سنگھ کے مطابق جب دبئی میں شریف خاندان کی فیکٹری تھی تب بھی وہاں گاؤں کے کئی جوان دس سے بارہ سال تک نوکری کرتے رہے ۔ اس کے بعد اب دوحہ ، قطر میں ان کی فیکٹری میں بیس سے پچیس گاؤں کے لوگ کام کررہے ہیں ۔
بھارت میں شریف خاندان کے آبائی گاؤں کے باسی شہبازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد یہ خواہش رکھتے ہیں کہ وہ اپنے گاؤں جاتی امرا میں لڑکیوں کا کالج اور ایک ہسپتال بھی بنا دیں تو تعلیم اور صحت کی دو مشکلیں آسان ہوجائیں گی ۔ جاتی امرا کے رہنے والے سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم شہبازشریف کے اقتدار میں آنے سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری آئے گی ۔