انقرہ (پاک ترک نیوز)
جمہوریہ ترکیہ کے مرکزی بینک (سی بی آر ٹی) نے ز قرضوں میں اضافے اور تجارتی قرضوں میں لاگو سود کی شرحوں سے نمٹنے کے لیے نئے میکرو پرڈینشل اقدامات کا اعلان کیا ہے جو حقیقی شعبے کے لیے قرضوں کی دستیابی میں سہولت فراہم کریں گے۔
بینک نے اپنی پالیسی ریٹ اور قرض کی شرح سود کے درمیان پھیلاؤ میں حالیہ اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مالی استحکام کو سپورٹ کرنا اور مانیٹری ٹرانسمیشن میکانزم کو مضبوط بنانا ہے۔اس کے تحت قرض دہندگان کو ٹریژری بانڈز کو برقرار رکھنا ہوگا جو وہ تجارتی قرضوں میں سود کی شرح پرمجرب کے لحاظ سے دیں گے۔چنانچہ20فیصد کے تناسب سے لاگو کی جانے والی ریزرو ایکوٹی کی دیکھ بھال کو بینکوں کے لیے 30فیصد پر سیکیورٹیز کی دیکھ بھال سے بدل دیا جائے گا تاکہ عملی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔اگر سود کی شرح مرکزی بنک کے ریفرنس ریٹ سے 1.4گنا زیادہ ہو گی تو سود کی مالیت میں سالانہ 20فیصدتک اضافہ ہو سکے گا۔اوراگر قرض کی شرح سود ریفرنس کی شرح سے 1.8 گنا یا اس سے زیادہ ہے، تو سہولت کی شرح 90 فیصدکے طور پر لاگو ہوگی۔مزید براں مرکزی بینک نے جمعرات کے روز غیر متوقع طور پر اپنی شرح سود میں 100 بیس پوائنٹس کی کمی کر کے 14 سے 13فیصد کر دی۔اورتازہ ترین فیصلے کے بارےمیں بینک کا کہنا ہے کہ کٹوتی کا مقصد بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی خطرے کے درمیان معاشی ترقی اور روزگار کو برقرار رکھنا تھا۔
سابقہ پوسٹ