ترکی کے بحیرہ اسود کی سکاریہ گیس فیلڈ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں آپریشنل ہو جائے گی۔
ترکی کے سرکاری ڈرل شپ فاتح نے گذشتہ سال ستمبر میں بحیرہ اسود سے گیس کے نئے ذخائر دریافت کئے تھے۔ ابتدائی تخمیوں کے مطابق سکاریہ گیس فیلڈ سے 405 ارب کیوبک میٹر گیس کے ذخائر موجود ہیں۔ سکاریہ گیس فیلڈ کے ٹونا ون کنویں سے یہ گیس دریافت ہوئی ہے جو ترکی کے زونگولدک ساحل سے 170 کلو میٹر دور ہے۔
ترکی میں دریافت ہونے والا گیس کا یہ سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ فاتح ڈرل شپ اس وقت بحیرہ اسود میں ترکلی 2 پر کام کر رہا ہے جہاں سمندر میں تین ہزار میٹر تک گہری کھدائی کی جا چکی ہے۔ یہاں سے بھی گیس کے نئے ذخائر ملنے کے قوی امکانات ہیں۔
فاتح ڈرل شپ سکاریہ گیس فیلڈ کے مختلف کنووں کی کھدائی آئندہ دو سال جاری رکھے گا۔ آئندہ ماہ مارچ میں ترکی کا ایک اور سرکاری ڈرل شپ قانونی کنووں سے نکالنے کا کام شروع کرے گا۔
سمندر سے گیس کو ساحل تک لانے کے لئے ترکی 150 کلو میٹر زیر سمندر ایک پائپ لائن بچھانے کا کام جلد ہی شروع کرے گا جسے نیشنل گیس گرڈ سے منسلک کیا جائے گا۔ امید ہے کہ سکاریہ گیس فیلڈ سے 2023 کی پہلی سہ ماہی میں گیس عام صارفین کے گھروں تک پہنچ جائے گی۔
سکاریہ گیس فیلڈ سے ملنے والے ذخائر ترکی کی مقامی ضروریات کو آٹھ سال تک پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس وقت ترکی میں گیس کا سالانہ استعمال 50 ارب کیوبک میٹر ہے۔
2028 تک گیس کی پیداوار میں 15 ارب کیوبک میٹر کا اضافہ ہو جائے گا جو ترکی کی 30 فیصد مقامی ضروریات کے لئے کافی ہے۔ ترکی بحیرہ اسود میں گیس کے مزید 40 کنویں کھودے گا۔
ترکی کی سرکاری آئل اینڈ گیس کمپنی "ٹرکش پیٹرولیم کارپوریشن” نے بحیرہ اسود میں کام کے لئے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے۔
سابقہ پوسٹ