ترکی میں غیر ملکی طالب علموں کی زلزلہ متاثرین کی مدد

ترکی میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آئے ہوئے غیر ملکی طلبہ کی ایک بڑی تعداد زلزلہ متاثرین کی مدد کو ازمیر پہنچ گئی۔
یہ غیر ملکی طلبہ و طالبات ٹرکش ریڈ کریسنٹ کے ساتھ مل کر زلزلہ متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔ کچھ طالب علم امدادی کاموں میں مصروف ہیں جبکہ طالبات متاثرین کے لئے کھانا تیار کرنے میں مدد کر رہی ہیں۔
اس وقت ٹرکش ریڈ کریسنٹ زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔ ریڈ کریسنٹ کے ساتھ 9 ہزار رضاکار اور تین سو ملازمین کام کر رہے ہیں۔ ان رضاکاروں میں بڑی تعداد ترکی میں تعلیم کے لئے آئے ہوئے طالب علموں کی ہے۔
آذربائیجان، صومالیہ، یمن، مصر اور افغانستان سے آئے ہوئے طالب علم ازمیر میں زلزلہ متاثرین کی رضاکارانہ مدد کر رہے ہیں۔ ان میں سے بیشتر طالب علم ایسے ہیں جو زلزلہ آنے کے بعد پہلے دن سے ہی یہاں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
سلیمان علی یوف جو آذربائیجان سے ترکی میں دو سال سے تعلیم حاصل کر رہا ہے اس نے بتایا کہ اپنے دوستوں کے ساتھ ملکر فیصلہ کیا کہ ازمیر کے زلزلہ متاثرین کی رضاکارانہ مدد کی جائے۔ سلیمان علی یوف نے کہا کہ جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ یہاں آئے تھے تو یہاں لوگ خاصے مایوس تھے۔ وہ ان متاثرہ لوگوں کی مدد کر کے انہیں مایوسی سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صومالیہ کی فاطمہ عابدی ریڈ کریسنٹ کے امدادی ڈپو میں رضاکارانہ کام کر رہی ہیں۔ فاطمہ نے کہا کہ لوگوں کی مدد کر کے انہیں خوشی ہو رہی ہے۔ یہاں بیشتر خاندان وہ ہیں جن کے پیارے اس زلزلے میں جاں بحق ہو گئے جس کی وجہ سے ان کے دکھ درد بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ غم زدہ خاندان سے ملتی ہیں اور وہ ان کے ساتھ اپنے دکھ درد شیئر کرتے ہیں تو اس سے انہیں تسلی ملتی ہے اور لوگ اب آہستہ آہستہ معمول کی زندگی میں واپس آ رہے ہیں۔
صومالیہ کے ہی ایک اور طالب علم فاتون علی نے بتایا کہ وہ ٹرکش ریڈ کریسنٹ کو اچھی طرح جانتے ہیں کیونکہ یہ تنظیم صومالیہ میں بھی امدادی کام کرتی ہے۔
فاتون علی نے کہا کہ جیسے ہی انہیں ازمیر میں زلزلے کی اطلاع ملی وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ازمیر چلے آئے اور یہاں امدادی کاموں میں ہاتھ بٹا رہے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More