ترک وزیر صنعت و ٹیکنالوجی مصطفیٰ ورانک نے کہا ہے کہ خلا کو غیر عسکری یعنی سویلین مقاصد کے استعمال کے لئے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر مختلف ممالک سے معاہدے کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان اور آذربائیجان کے ساتھ خلائی سائنس میں تعاون کے معاہدوں کے قریب پہنچ گیا ہے اور جلد ہی تینوں ملک سپیس سائنسز میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ ترکی نے اس مقصد کے لئے روس، امریکہ، جاپان، بھارت اور چین کے ساتھ بھی باہمی تعاون کے معاہدوں کے لئے بات چیت شروع کر دی ہے۔
دارالحکومت انقرہ میں قومی خلائی پروگرام کی تعارفی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترک وزیر صنعت نے کہا کہ خلائی معیشت میں ترکی بہت جلد ایک اہم ملک ہو گا۔
واضح رہے کہ صدر ایردوان نے ترکی کے قومی خلائی پروگرام کا اعلان کر دیا ہے اور ترکی سپیس ایجنسی کو اس پروگرام کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ترکی سپیس ٹیکنالوجی اور سپیس اکانومی میں تیزی سے آگے بڑھے گا اور خطے کے کئی ممالک کو سپیس ٹیکنالوجی کی برآمدات سے اربوں ڈالر کمائے جائیں گے۔
سابقہ پوسٹ