انقرہ(پاک ترک نیوز)
لیبیا میں ترکی سفیر نے پارلیمنٹ کی اسپیکر اگویلا صالح سے مشرقی شہر بن غازی مین قونصل خانہ دوبارہ کھولنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ترک سفیر کنان یلماز نے کہا کہ ملاقات نتیجہ خیز رہی، جبکہ ترکی جانب سے مناسب وقت پر بن غازی میں قونصلیٹ جنرل کو دوبارہ کھولنے، بن غازی کیلئے ترکش ائیرلائن کی پروازوں کی بحالی اور ترک کمپنیوں کی جانب سے نا مکمل منصوبوں کی تکمیل کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے رضا مندی ظاہر کی ہے۔
یلماز نے لیبیا میں مفاہمت اور اتفاق رائے کی بنیاد پر انتخابات کے انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ترک وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے دسمبر میں کہا تھا کہ انقرہ مغربی اور مشرقی لیبیا میں فرق نہیں کرتا ۔ لیبیا کی پارلیمنٹ ارکان نے دسمبر میں انقرہ کا دورہ کیا تھا، جس میں ترکی کی ایلچی کو بن غازی کے دورے کی دعوت دی گئی تھی۔
2014 میں ترکی جانب سے بن غازی میں اپنا قونصل خانہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کردیا تھا جس کے بعد جنرل خلیفہ حفتر کی جانب سے لیبیا میں فوج کشی کی گئی ، حفتر کی کوششوں کی ناکامی کے بعد وہ مشرقی لیبیا تک محدود ہوگئے۔ ماضی قریب میں خلیفہ حفتر نے ایک بار پھر دار الحکومت پر فوج کشی کی جس کی ترکی کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی۔ لیبیا کے عوام کو توقع ہےکہ آئیندہ انتخابات مسلح تنازعات کے خاتمہ کا سبب بنیں گے۔ترکی اور لیبیا کی قانونی حکومت کے درمیان بہتر تعلقات موجود ہیں،لیبیا کی حکومت کو ترکی کی جانب سے خلیفہ حفتر کے خلاف حمایت حاصل تھی جس نے حفتر کی شکست میں اہم کردار ادا کیا۔