ٹرین میں 700ٹن خوراک، کپڑے اورادویات افغانستان بھیجی جائیں گی۔ افغانستان میں سخت سردی اور تباہ حال معیشت کی وجہ سے لاکھوں افراد غربت کی زندگی گزارنے مجبور ہیں۔
امدادی ٹرین ترکی کی ڈساسٹر مینجمنٹ ایجنسی کی جانب سے مختلف این جی اوز کے تعاون سے بھیجی جائے گی۔
امریکہ کی جانب سے افغانستان کے اربوں ڈالر مالیت کے اثاثوں منجمد، جبکہ ترقیاتی فنڈز کو روک دیا گیا ہے جو پہلے ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے۔
افغان مرکزی بینک کے 9.5ارب ڈالر کے ذخائر امریکہ میں منجمد پڑھے ہیں جبکہ گزشتہ اگست میں سقوط کابل کے بعد مغربی امداد کو روک لیا گیا۔ جس سے افغان معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے سرکاری چینلز کو نظرانداز کرتےہوئے دیگر ذرائع سے انسانی امداد بھیجی جارہی ہے۔
غذائی قلت اور نقل مکانی
اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں رواں برس 5ارب ڈالر کسی انسانی المیہ سے بچنے کیلئے چاہییں ۔
امدادی ایجنسیاں افغانستان کی حالت زار کو دنیا کے بڑے انسانی المیوں میں سے ایک قرار دے رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق نصف افغان آبادی کو غذا کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ نوے لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکےہیں۔ اسکے علاوہ لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہیں۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان میں انسانی المیہ کے تدارک کیلئے چار ارب ڈالر فنڈنگ کی اپیل کی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے خبر دار کیا ہے کہ لاکھوں افغان موت کے دہانے پر ہیں، انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے منجمد اثاثوں ریلیز کرے اور بینکنگ چینل بحال کرے