ترکی کے 10 مشہور سیاحتی شہر

 

 

 

 

 

سہیل شفیق بٹ

براعظم یورپ اور ایشیا پر مشتمل منفرد ملک ترکی میں سیاحوں کا رش سارا سال لگارہتا ہے ۔ ترک صدر طیب ایردوان نے اپنے طویل دور اقتدار میں سیاحت کو صنعت کا درجہ دے کر اسے دنیا میں متعارف کرایا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے سیاحوں کی سارا سال آمد جاری رہتی ہے ۔ ترکی میں ہرموسم ملتا ہے ۔ برف سے ڈھکے علاقے ہیں تو گرم گرم پانی کے چشمے بھی ہیں ۔ پہاڑ ، جھیلوں اور سمندر کے ساتھ ساتھ ترکی عظیم تاریخ کا حامل بھی ہے ۔ سلطنت روم ، بازنطینی سلطنت اور خلافت عثمانیہ نے ترکی میں سیاحوں کے لیے ہر مذہب کے پیروکاروں کی دلچسپی اور عقیدت کا سامان پیدا کردیا ہے ۔ترک ڈراموں کی دنیا میں مقبولیت کے بعد سے پاکستان سمیت ہرسیاح اپنے ٹریول ہسٹری میں ترکی کو شامل کرچکا ہے ۔ آپ بھی سیاحت کے دلدادہ ہیں تو ہم آپ کو بتادیںکہ خوب صورت لوگوں کے ملک ترکی کے کھانوں کی بھی دنیا بھر میں دھوم مچی ہے ۔ ترک کافی کا ذائقہ سب سے جدا ہے اور ناشپاتی جیسے شیشے کے گلاسوں میں ترک چائے جسم کے ریشے ریشے میں اپنی گرمائش کا احساس پیدا کرتی ہے ۔اگر آپ اپنی چھٹیاں بیرون ملک گزارنے کا پلان بنارہے ہیں توپہلے ترکی کے 10 مشہور سیاحتی شہروں کے بارے میں جان لیں ۔
1- استنبول


بازنطینی سلطنت میں یہ قسطنطنیہ کے نام سے پکارا گیا اور خلافت عثمانیہ میں یہ اسلامبول بنا اور آج دنیا اسے استنبول کے نام سے جانتی ہے ۔ یہ دنیا کا عجوبہ شہر ہے جو ایشیا میں بھی ہے اور یورپ میں بھی ۔ آبنائے باسفورس اس شہر کو دونوں براعظموں سےجدا کرتی ہے لیکن باسفورس پر بنے کئی پل دونوں حصوں کو ایک شہر کے طور پر جوڑے ہوئے ہیں ۔
سیاحوں کے لیے احاطہ سلطان احمد سب سے اہم ہے ۔ جہاں ترکوں کی شان دکھاتی نیلی مسجد ہے تو احاطے کے دوسرے کنارے پر آیا صوفیا مسجد ۔ صدیوں تک یہ بازنطینیوں کا مرکزی چرچ رہا لیکن اب ایک بار پھر اس میں اللہ اکبر کی صدا بلند ہوتی ہے ۔ اس کے بغل میں تاریخی توپ کاپی محل ہے جہاں قدیم نوادرات آپ کے منتظر ہیں اور فصیل سے آپ آبنائے باسفورس میں مٹرگشت کرتی کشتیوں اور جہازوں کوبھی دیکھ سکتے ہیں ۔ شاپنگ کرنے والوں کے لیے گرینڈ بازار اور استقلال اسکوائر ہرشے خود سموئے منتظر ہے اور شہر کا نظارہ کرنے کو دل چاہے تو گالاٹا ٹاور پر چڑھ جائیں ۔ مسلم سیاحوں کے لیے حضرت ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مزار اور مسجد جانا بھی ضروری سمجھا جاتا ہے ۔استنبول کو سات پہاڑیوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے کیونکہ قدیم شہر سات پہاڑیوں پر بنایا گیا تھا۔ استنبول کو ترکی میں فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کا مرکز بھی سمجھا جاتا ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ ترکی کے تقریباً تمام سفر نامے استنبول سے شروع ہوتے ہیں۔
2- انقرہ


ترکی کا دارالحکومت اور استنبول کے بعد دوسرا بڑا شہر انقرہ ہے ۔ اس شہر میں وہ تمام نفاستیںموجود ہیں جو اقتدار کی سفارتی نشست ہونے کے ساتھ آتی ہیں۔ تاہم، یہ اپنے سیاحوں کو کبھی بور نہیں کرتا۔ یہاں آپ ترکی کے بانی مصطفی کمال اتاترک کا مقبرہ دیکھنے جاسکتے ہیں ۔ انقرہ قلعہ آپ کو قدیم ترکی سے روشناس کرائے گا۔ جب آپ انقرہ قلعہ کی طرف جائیںتو وہاں کے کوارٹر کی کوبل اسٹون گلیوں میں چہل قدمی کرتے ہوئے شاندار طرز تعمیر کے عثمانی مکاناتبھی ضرور دیکھئے گا ۔ انقرہ کا کیزیلے اسکوائر کیفے اور ریستورانوں سے بھرا ہوا ہے۔یہاں راتیں جاگتی ہیں ۔
3- کیپاڈوکیا


جب آپ اوپر دیکھیں گے اور رنگین گرم ہوا کے غبارے آسمان پر تیرتے ہوئے دیکھیں گے تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ آپ کیپاڈوکیا میں ہیں۔ بلاشبہ ان غباروں میں سے ایک بہترین نظارہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ سائٹ میں درج گورم اوپن ایئر میوزیم کا ہے، جو چٹان سے کٹے ہوئے گرجا گھروں کا گھر ہے جو کبھی بازنطینی راہبوں کو پناہ دیتے تھے۔ علاقے کے 36 زیر زمین شہر بھی اتنے ہی دلکش ہیں۔ سب سے نمایاں کامکلی انڈر گراؤنڈ سٹی ہے۔ ایک بار جب آپ استنبول اور انقرہ کے مقامات کی سیر کر لیتے ہیں، تو وہاں براہ راست پروازیں ہیں جو آپ کو ترکی کے وسطی اناطولیہ علاقے میں اس شہر سے جوڑتی ہیں۔ آپ مٹی کے برتنوں کی مختلف دکانوں، پاساباگ اور ڈیورینٹ ویلی میں جا سکتے ہیں، اور یہاں تک کہ ایک غار ہوٹل میں بھی زندگی کے یادگار لمحات گزار سکتے ہیں ۔
4-قونیہ


قونیہ ایک رومانوی شہر ہے ۔ خالق اور مخلوق کی محبت میں گندھا ہوا مولانا جلال الدین رومی کا شہر ۔ یہ کبھی سلجوق سلطنت کا دارالحکومت بھی رہا ہے ۔ قونیا خواب دیکھنے والوں اور شاعروں کو اپنی طرف کھینچتاہے ۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ مشہور صوفی شاعر اور دائرے میں رقص کرتے درویش، مولانا رومی نے یہاں 13ویں صدی میں اپنی مشہور، دل کو چھو لینے والی نظمیں لکھیں۔ جسے دنیا مثنوی معنوی کے نام سے جانتی ہے ۔قونیہ میں آپ کا پہلا پڑاؤ ملوانا میوزیم میں ہونا چاہیے جو خوبصورت گلابوں سے مزین ہے اور معروف شاعر مولانا رومی کی قبر پر مشتمل ہے۔ اس کے Semahane میں ایک میوزیم ہے جس میں دسویں صدی کی مذہبی اشیاء کی نمائش کی گئی ہے۔ شام کو ٹہلنے اور ترک چائے کے کپ کے لیے علاؤالدین ٹیپے پارک کی طرف جائیں۔ قونیا میں فنون لطیفہ کی نمائندگی ٹائل میوزیم اور میوزیم آف ووڈن اینڈ سٹون کارونگ کرتے ہیں ور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ خدا سےمحبت ہو یا آرٹ سے ، قونیہ میں گزارا وقت زندگی بھر یاد رہ جائے گا۔
5-بُرسہ


خلافت عثمانیہ کا دارالحکومت برسا اتنا سبز ہے کہ اس کے اندر اور اردگرد بہت سے پارکوں اور خوبصورت پہاڑوں کی وجہ سے اسے "Yeşil Bursa” (سبز برسا) کا نام دیا گیا۔ کبھی تین براعظموں پر حکومت کرنے والا برسہ آج ایک صنعتی مرکز کے طور پر اس کی اہمیت آج تک برقرار ہے۔سردیوں میں یہ سکائیرز کے لیے ایک بڑی کشش کا باعث ہے کیونکہ ماؤنٹ Uludağ کے سکی ریزورٹ سے یہ نظر آتا ہے۔ گرمیوں میں یہ حیرت انگیز پہاڑی نظارے دکھاتا ہے ۔ Cumalıkızık، اپنی عجیب و غریب گلیوں کے ساتھ، شہر کے مرکز سے بالکل باہر ایک محفوظ عثمانی گاؤں ہے جو روایتی ترک طرز زندگی میں جھانکنے کی دعوت دیتا ہے۔ تگڑا ناشتہ کرنے کا موڈبنے تو اس گاؤں میں جاکر ایک بار اپنی خوش خوراکی کو ضرور چیلنج کریں ۔ کیہان بازار میں ایبرو پینٹنگ، فلوگرافی، سیرامکس اور ٹائلیں، خطاطی، دھاتی آرٹ، اور عثمانی دور کے نوادرات اور تحائف خریدیں۔ اور ترک حمام جاکر زندگی بھر کی تھکاوٹ اتارنا مت بھولیں ۔
6-سوگت


اگر آپ بھی ترکی کے مشہور ڈرامے ارطغرل غازی اور عثمانی سلطنت کے بانی عثمان غازی کے اسیر ہیں تو سوگت وہ نیا مقام ہے جو ترکی میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔ اس چھوٹے سے شہر میں جہاں ارطغرل غازی نے بازنطینیوں کے ساتھ لڑتے ہوئے عثمانی سلطنت کو بنیاد فراہم کی ۔ اس کی سوگت آخری آرام گاہ ہے ۔ ان کے اہلیہ حلیمہ سلطان ، بھائیوں اور سپاہیوں کی قبریں بھی اسی مزار کے احاطےمیں ہیں ۔ سوگت میں ایک دن کا سفر ہی کافی ہوگا لیکن یہ آپ کو بتائے گا کہ تین براعظموں پرسلطنت عثمانیہ کی بنیاد میں کن شہیدوں اور غازیوں کا لہو چھپا ہے ۔ اور ہاں !ارطغرل غازی کےمزار پر آج بھی عثمانی سپاہی پہرہ دیتے ہیں اور وہاں سپاہیوں کی تبدیلی کا منظر ہر سیاح دیکھنا چاہتا ہے ۔
7-پامو کلے


پاموکلے کا لفظی ترجمہ "کپاس کا قلعہ” ہے۔ اس کے سفید دھوئے ہوئے خطوں پر ایک نظر ڈالیں گے تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ کیوں، اسے یہ نام دیا گیا! جنوب مغربی ترکی کا قدرتی مقام معدنی ٹراورٹائن سے بھرپور گرم چشموں سے بھرا ہوا ہے اور دوسری صدی قبل مسیح سے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔ ! یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل پاموکلے معدنی جنگلات، آبشاروں اور ٹیرسڈ بیسن اسے کھلی ہوا کے سپا میں شکل دے دیتا ہے ۔ آپ کیلشیم سے بھرپور ٹراورٹائنز میں ڈبکی لگائیں، پاموکلے قلعے کا سفر کریں اور لاوڈیکییا کے رومن کھنڈرات میں سیسیرو کے بارے میں جانیں۔ آپ ہیراپولیس سٹی کے کھنڈرات کو بھی تلاش کر سکتے ہیں۔
8-ترابزون


ترابزون شمال مشرقی ترکی میں بحیرہ اسود کے کنارے واقع ہے اور اس سے پونٹک پہاڑ گزرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ ساحلی شہر کے ساتھ ساتھ ہل اسٹیشن جیسا ماحول پیدا ہوتا ہے۔ یہ خطہ ترکی کے بارے میں ایک مختلف انداز پیش کرتا ہے، جس میں خاموشی چھائی ہوئی ہے۔یہاں آپ 346 عیسوی میں تعمیر کی گئی یونانی آرتھوڈوکس وزارت، سمیلا خانقاہ کو دریافت کریں۔اوزن گول یا لانگ جھیل کے قریب ایک رات گزاریں۔بحیرہ اسود کے اوپر غروب آفتاب کا لطف اٹھائیں،اورترابزون اتاترک میوزیم میں جدید ترکی کے بانی کو خراج عقیدت پیش کریں۔ ترابزون کی اپنی آیا صوفیا بھی ہے جو استنبول کی آیا صوفیا سے تھوڑی مختلف ہے۔
9-ایفی سس


اگر آپ تاریخ کے دلدادہ ہیں تو آپ کے ترکی کے سفری نقشے میں ایفیسس کا اندراج ضرور کریں۔ یہ ازمیر شہر سے تقریباً ایک گھنٹے کی دوری پر واقع ہے، جس میں ترکی کے بہت سے مشہور شوز ترتیب دیے گئےہیں ۔ ایفی سس ایک زمانے میں قدیم یونانی شہر تھا اور آج اس کے کھنڈرات کا دورہ کرنا بہت دلچسپ ہے۔ یہ پورا علاقہ اب یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ ہےاور اس کے دیکھنے کے لیے ضروری مقامات میں ٹیمپل آف آرٹیمس، ٹیمپل آف ہیڈرین، سینٹ جان کا باسیلیکا اور ایفیسس میوزیم شامل ہیں جہاں آپ آرٹیمس کے قانون کے سحر میں مبتلا ہوں گے۔ اس کے علاوہ گلیڈی ایٹر رروم کا نظارہ بھی اسی شہر میں ملے گا جبکہ عیسیٰ بے مسجد بھی یہاں کا اہم مرکز ہے ۔
10-کاس ، انطالیہ


ترکی میں ہلہ گلہ سے دور رہ کر سکون کی تلاش کے لیے آنے والے سیاحوں کے لیے انطالیہ کا شہر کاس بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ بحیرہ روم کے ساحل پر کاس ایک سایہ عافیت ہے ۔ اگر آپ کسی ایسے سفرپر نکلنا چاہتے ہیں جو آپ کو اپنی تلاش میں مدد دے تو پھر فوری طور پر کاس کا رخ کرلیں ۔ ساتھ ہی یہ بھی جان لیں کہ کاس بہت سے ڈائیونگ اسکولوں کے ساتھ زیرِ آب دنیا کو دریافت کرنے کابھی بہترین مقام ہے۔ وہاں کے ڈائیونگ اسکول پہلے تربیت دیں گے اور پھر آپ کو گائیڈ سی ڈائیونگ ٹور پر لے جائیں گے۔ آپ چاہیں تو کاس کے پرانے بازار کی رنگین گلیوں کو تلاش کر سکتے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More