تھائی لینڈ نے بھی گولڈن ویزا سکیم متعارف کروا دی

بینکاک(پاک ترک نیوز) تھائی لینڈ نے بھی گولڈن ویزا سکیم کی سہولت متعارف کروا دی ۔ تاہم یہ سہولت صرف امرا کیلئے ہی ہو گی کیونکہ اس ویزا کیلئے آپ کے بینک اکائونٹ میں اچھا خاصا سرمایہ ہو نا ضروری ہے ۔ اس سکیم کے تحت 10برسوں کیلئے ویزا حاصل کیا جا سکے گا ۔ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والوں میں سے پچاس فیصد افراد کا تعلق یورپ سے ہو گا ۔
حکومتی منصوبے کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے اگلے 10 برسوں میں مقامی اقتصادیات کو 26 ارب یورو کے برابر فائدہ پہنچے گا۔ابتدائی طور پر یہ ویزا بقول تھائی گورنمنٹ ورک فرام تھائی لینڈ کے نام سے ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل شعبوں سے وابستہ افراد کو دیے جائیں گے۔
تھائی لینڈ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سیکریٹری جنرل ناریت تھیرڈسٹیراسکڈی کا کہنا ہے کہ ان کے اندازے کے مطابق اس ویزا اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے کم از کم 50 فیصد شہریوں کا تعلق یورپ سے ہوگا۔
اس کے لیے کسی شخص کو ایک ملین ڈالر کے اثاثے اور سالانہ تنخواہ 80 ہزار ڈالر دکھانا ہو گی۔ گو کہ مختلف گروپس میں ان ضوابط میں معمولی فرق بھی ہے تاہم تھائی حکومت ملک کے لیے ضروری شعبوں میں درکار انتہائی ہنر یافتہ پیشہ ور افراد کے لیے یہ راہ کھول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھائی لینڈ پہلے ہی یورپی شہریوں کی ایک پسندیدہ منزل ہے، اس مہم کے آغاز سے پہلے ہی جس انداز کی دلچسپی ہمیں یورپی افراد کی جانب سے دکھائی دے رہی ہے، وہ بتاتی ہے کہ لانچ کے بعد یہ مزید افراد کے لیے ایک معروف اسکیم بن جائے گی۔
نئی طویل ویزا اسکیم کے تحت 4 مختلف کیٹیگریز میں غیر ملکیوں کو یکم ستمبر سے ورک ویزے دیے جا رہے ہیں۔
ورک فرام تھائی لینڈ پروفیشنلز کیٹیگری میں درخواست گزار کو ٹیکنالوجی سیکٹر کی کسی ایسی کمپنی کی ملازمت دکھانا ہوگی، جس نے پچھلے 3 برسوں میں کم از کم 150 ملین ڈالر کا کاروبار کیا ہو۔
امیر عالمی شہری کیٹیگری میں شامل افراد کو درخواست دینے کے لیے تھائی معیشت میں کم از کم 5 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی، جو وہ بانڈز یا جائیداد خریدنے کی صورت میں کر سکتے ہیں۔
ہائیلی اسکلڈ پروفیشنلز کیٹیگری میں درخواست دینے والوں کے لیے 17 فیصد ٹیکس کی خصوصی شرح رکھی گئی ہے، جب اس وقت 1 لاکھ 40 ہزار ڈالر یا زائد سالانہ تنخواہ لینے والوں پر یہ ٹیکس 35 فیصد ہے۔
یہ ویزا 10 سال کے لیے ہوگا اور اس کی تجدید بھی ممکن ہوگی، جبکہ اس کے حامل افراد کو تھائی لینڈ میں کام کی اجازت ہوگی۔
یاد رہے کہ پرتگال ،سپین ،مالٹا ، سائپرس ،لٹویا،کینیڈا ، آسٹریا ،ترکی ،جرمنی، نیوزی لینڈ ، یو اے ای ،چلی بحرین بھی گولڈن ویزا سکیم متعارف کروانے والوں میں شامل ہیں ۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More