انقرہ کی ایک عدالت نے 15 جولائی 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے جرم میں کئی سابق فوجی افسروں کو طویل قید کی سزاوٗں کا حکم سنایا ہے۔
ترک فضائیہ کے سابق کیپٹن احمد توسن کو صدر رجب طیب ایردوان کو قتل کرنے کی کوشش اور ایک فضائی حملے میں 77 افراد کو شہید کرنے کے جرم میں 3901 سال قید کی سزا دی ہے۔ احمد توسین پر عوام کی آزادی کے حق کو غصب کرنے اور آئین توڑنے جیسے جرم کا بھی مرتکب پایا گیا۔
انقرہ کی ایک اور عدالت نے ترک فوج کے سابق لیفٹننٹ کو سرکاری عمارتوں پر فضائی حملہ کرنے کے الزام میں 3900 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔
مختلف عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں اب تک 1500 سے زائد سرکاری ملازمین اور فوجی افسران کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔
واضح رہے کہ 15 جولائی 2016 کو ترک فوج کے بعض سینئر اور جونیئر افسروں نے فتح اللہ ٹیررسٹ آرگنائزیشن کے تحت ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش کی جو ترک عوام نے ناکام بنا دی۔ اس فوجی بغاوت میں 2200 افراد شہید ہوئے جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔