نوسا ڈوا (پاک ترک نیوز)
جی۔20میں شامل دنیا کی بیس بڑی معیشتوں کا 17واں سربراہی اجلاس آج انڈونیشیا میں شروع ہو گیا ہے جو دو روز جاری رہے گا۔ سربراہی اجلاس میں کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن سن کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے پر شرکت نہیں کر رہے۔ جبکہ برطانیہ اور اٹلی کے نو منتخب وزرائے اعظم پہلی بار اپنے ملکوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
جزیرہ بالی کے شہر نوساڈوا میں منعقد ہورہے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے میزبان انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو نے جہاں روس۔ یوکرین جنگ کے عالمی معیشت پر منفی اثرات کے پیش نظر اسکے فوری خاتمے کی اہمیت پر زور دیا وہیںاس کے نتیجے میں دنیا کے ایک بار پھر سرد جنگ کے دور کی جانب لوٹنے کے خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے دنیا بھر کے ملکوں کے لئے اسے روکنا ناگزیر قرار دیا۔ انکا کہنا تھا کہ نو ماہ سے جاری اس جنگ کے نتیجے میں توانائی اور خوراک کی زیادہ قیمتوں نے دنیا بھر میں کاروباری سرگرمیوں کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔جبکہ زیادہ تر یورپ روسی قدرتی گیس کی درآمد کے بغیر سردیوں کا مقابلہ کرنے کےبڑے امتحان سے دوچار ہے۔
سابقہ پوسٹ