خلافت عثمانیہ کے فوجی کی امانت 106 سال بعد فلسطینی خاندان نے واپس کردی

نابلس (پاک ترک نیوز) پہلی جنگ عظیم کے دوران خلافت عثمانیہ کی فوج فلسطین کا دفاع کررہی تھی ۔ اس دوران ایک فوجی نے فلسطینی خاندان کے پاس کچھ رقم امانت کے طور پر رکھوائی کہ وہ جب جنگ سے لوٹے گا تو رقم لے لے گا۔ وہ فوجی کبھی اپنی امانت لینے نہ آیا اور فلسطینی خاندان نسل درنسل اس امانت کی حفاظت کرتا رہا اور آخر کار 106 سال بعد یہ امانت ترک حکام کے حوالے کردی گئی ۔
106 سال تک سنبھال کر رکھی گئی امانت لوٹانے کی یادگار تقریب فلسطین میں مقبوضہ مغربی کناے کے شمال میں واقع نابلس شہر میں ہوئی ۔ جہاں فلسطینی العلول خاندان نے عثمانی فوجی کی امانت رکھوائی گئی رقم ترکی کے قونصل جنرل احمد رضا دیمیرر کو پیش کی ۔
العلول خاندان میں شامل راغب حلمی العلول نے بتایا کہ عثمانی فوجی نے یہ رقم اس کے چچا عمر العلول کے پاس امانت رکھوائی تھی اور کہا تھا کہ اگر ہم واپس آئے تو میں اسے واپس لے لوں گا۔
العلول خاندان کا کہنا ہے کہ عثمانی فوج کا وہ ترک فوجی جنگ میں مارا گیا یا بعد میں فوت ہوا ۔ ہم نہیں جانتے لیکن وہ کبھی اپنی امانت واپس لینے نہیں آیا۔ چچا عمرالعلول کو اس عثمانی فوجی کا نام بھی یاد نہیں رہا تھا اس لیے ہم نہیں جانتے کہ اس کے خاندان کو کیسے ڈھونڈا جائے ۔
راغب حلمی العلول کے مطابق اس کے چچا عمرالعلول نے زندگی بھر اس امانت کی حفاظت کی اور اپنی فیکٹری کے اندر لوہے کے محفوظ ڈیپازٹ باکس میں رکھے رکھا ۔ اس تجوری کی چابی بھی محفوظ طریقے سے کسی اور جگہ رکھی گئی تھی ۔ چچا عمرالعلول نے وفات سے پہلے یہ امانت مجھے سونپ دی ۔
ترکی کے قونصل جنرل احمد رضا دیمیرر نے طویل عرصے تک امانت کی حفاظت پر العلول خاندان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی اور ترک عوام کے پاس بانٹنے کے لیے بہت کچھ ہے۔100 سال پہلے خلافت عثمانیہ سے نکلنے کی فلسطین کی تقسیم انتظامی فیصلہ تھی لیکن ہمارے دل ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں۔
ترک قونصل جنرل نے بتایا کہ نامعلوم عثمانی فوجی کی یہ رقم فلسطینی حکومت کے تعاون سے ترکی کے یروشلم قونصلیٹ جنرل کو منتقل کی جائے گی۔ ساتھ ہی دیمیرر نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی عرب یا علاقائی ملک کی طرف سے ترکی کو ٹرسٹ فنڈز واپس دیے گئےہیں ۔
خلافت عثمانیہ کے نامعلوم فوجی نے العلول خاندان کے عمرالعلول کو جو رقم امانت رکھوائی وہ 152 عثمانی لیرا بنتی ہے ۔ یہ رقم آج کے تقریباً 30 ہزار ڈالر بنتی ہے ۔ 1516 سے 1917 تک فلسطین خلافت عثمانیہ کا حصہ رہا ۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران برطانیہ نے فلسطین پر قبضہ کرلیا اور پھر اسے تقسیم کرتے ہوئے اسرائیل کی غیرقانونی ریاست قائم کردی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More