بالی ( پاک ترک نیوز)
چین کے صدر شی جن پنگ اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نےچین۔ امریکہ تعلقات اور اہم عالمی اور علاقائی مسائل میں تزویراتی اہمیت کے امور پر واضح اور گہرائی سے تبادلہ خیال کیاہے۔
پیر کے روز انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی۔20سربراہی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر چین اور امریکہ کے سربراہان مملکت کی ملاقات سے صحت مند اور مستحکم ترقی کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔جبکہ دنیا تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے اور انسانیت کو بے مثال چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ایسے میں حالیہ چند مہینوں کی کشیدگی کے بعدچین-امریکہ اعلیٰ ترین سطح پر رابطہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
چینی حکام نے بڑی حد تک روس کی جنگ پر عوامی تنقید سے گریز کیا ہے۔ مگر ساتھ ہی بیجنگ نے روسیوں کی براہ راست حمایت جیسے کہ ہتھیاروں کی فراہمی سے بھی گریز کیا ہے۔صدر بائیڈن نے کہا ہےکہ انہوں نے اور چینی صدر شی جن پنگ نے پیر کو ہونے والی میٹنگ میں روس کی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا اور "ہمارے مشترکہ خیالات کی تصدیق کی” کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال یا اس کے استعمال کی دھمکی بھی "مکمل طور پر ناقابل قبول” ہے ۔