رواں سال کے دوران عالمی اقتصادی ترقی کی شرح مزید کم ہو گی، عالمی بنک

نیویارک(پاک ترک نیوز)ورلڈ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ 2022 میں عالمی اقتصادی ترقی میں کمی آئے گی کیونکہ اومیکرون کے پھیلاؤ کی وجہ سے مزدوروں کی قلت اور سپلائی چین میں کمی کا خطرہ ہے۔جس سے دنیا بھر میں پیداوار اور کاروبار بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔
اپنی تازہ ترین عالمی مالیاتی توقعات رپورٹ میں عالمی بنک نے رواں سال عالمی اقتصادی نمو کے لیے اپنی پیشن گوئی کو گھٹا کر 4.1 فیصد کر دیا ہے جو گزشتہ سال 5.5 فیصدتھی۔
ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے کہا کہ وبائی بیماری "ترقی پر مستقل داغ” چھوڑ سکتی ہے کیونکہ غربت، غذائیت اور صحت کے اشارے غلط سمت میں بڑھ رہے ہیں۔جبکہ11 جنوری 2020 کے بعد سےاب تک وبائی مرض سے ہونے والی اموات تقریباً 55لاکھ تک تک بڑھ چکی ہیں۔ادھرورلڈ اکنامک فورم نے خبردار کیاہے کہ ویکسین تک غیر مساوی رسائی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تفریق کی لکیر مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی مسائل پر سمجھوتوں تک پہنچنا مشکل تر کر دے گا۔جبکہ کم ویکسین والے ممالک میں کوویڈ 19 کا زیادہ پھیلاؤ کارکنوں کی دستیابی اور پیداواری صلاحیت کو متاثر کرے گا، سپلائی چین میں خلل ڈالے گا اور کھپت کو کمزور کرے گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More