انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے وضاحت کی ہےکہ روس سے ایس400مزائل ڈیفنس سسٹم کی خریداری کے حوالے سےکوئی نئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ انقرہ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تمام سرگرمیاں اصل معاہدے کے تحت جاری ہیں۔
یہ وضاحت ایسے وقت میں آئی جب روس کی ایک خبر رساں ایجنسی طاس نے دعویٰ کیا کہ ترکی کو اس مزائل ڈیفنس سسٹم کی دوسری کھیپ کی فراہم کیلئے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ طاس نے روس کی فیڈل سروس فار ملٹری ٹیکنیکل کواپریشن کے سربراہ دمتری شوگائیف کے حوالےسے یہ خبر دی تھی۔
2019میں جب ترکیہ نے روس سے مزائل دفاعی نظام خریدنے کا اعلان کیا تو امریکہ کی جانب سے ترکیہ کو ایف 35اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے الگ کردیا گیا۔انقرہ کی جانب سے روسی دفاعی نظام کی خریداری کا فیصلہ اس وقت کیا جب امریکہ نے ترکیہ میں تعینا ت اپنی پیٹریاٹ مزائلوں کی بیٹریاں ہٹالیںاور انقرہ کی پیٹریات مزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کی در خواستوں کو بار ہا نظر انداز کردیا۔ جس کے بعد اپنی دفاعی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انقرہ نے ماسکو سے رابطہ کیا۔
امریکہ نے انقرہ کے فیصلے کے بعد دعویٰ کیا کہ ترکیہ کی جانب سے روسی نظام کی خریداری اور تعیناتی نیٹو کے دفاعی نظام ، جس کا انقرہ بھی حصہ ہے، کو خطرات لاحق ہو سکتی ہیں۔ تاہم انقرہ نے کہا کہ ایس 400کو نیٹو کے نظام میں ضم نہیں کرے گا۔ اس سے اتحاد یا اسکے ہتھیاروں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔
انقرہ نے اس معاملے کی کی ٹیکنیکل پیچیدگیوں کو واضح کرنے کیلئے ایک کمیشن کے قیام کی بھی بار بار تجویز پیش کی تاکہ نیٹو اور امریکہ کے خدشات کو ختم کیا جاسکے۔ تاہم امریکہ کے رویے سے معلوم ہو تا ہے کہ وہ اس معاملے میں موجود الجھاو کو جوں کا توں رکھنا چاہتا ہے جس کے مقاصد سیاسی ہیں۔