روس دیوالیہ ہونے کے قریب

(پاک ترک نیوز)
روس کی معشت شدید مشکلات کا شکار ہےاور گزشتہ ماہ یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے ماسکو پر عائد کردہ پابندیوں سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہےکہ وہ قرض اور اس پر سود کی ادائیگیاں نہ کرسکے جس سے ایک ایسا سلسلہ شروع ہوجائے گا جس سے ریٹنگ ایجنسیاں روس کی درجہ بندی گرا دیں گی اور باقی ماندہ سرمایہ کار بھی ملک سے نکل جائیں گے۔
ماسکو کو 117ملین ڈالر کا سود ادا کرنا ہے لیکن روس جیسے ملک کیلئے چند ملین ڈالر کی کیا قدر کیا؟ لیکن جب آپ کی سینٹرل بینک کے 300ارب ڈالر کے اثاثہ جات میں سے نصف سے زائد منجمد کردیے گئے ہوں اور آپ کی کرنسی کی قدر مسلسل گراوٹ کا شکار ہو تو چند ملین ڈالر کی ادائیگی پر ڈیفالٹ کرنا ممکن ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو ادائیگیاں کرے گا لیکن جب تک ڈالر میں ترسیلات زر پر پابندی ہے تب تک روبل میں پے منٹ کی جائے گی۔ روس حکومت اور روسی کمپنیوں پر تقریبا 150ارب ڈالر کا غیرملکی قرض ہے جس میں حکومتی قرض صرف45 ارب ڈالر کے قریب ہے۔ زیادہ تر قرض روسی فرمز اور کمپنیوں کا ہے۔
اگر روس بیرونی قرضوں پر ڈیفالٹ کرتا ہے تو یہ 1917 کے انقلاب کے بعد بالشویک کی جانب سے زار روس کے قرض کو تسلیم کرنے سے انکار سمیت دوسری مرتبہ ہوگا۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More