واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
وائٹ ہاوس کے مطابق امریکی وفد نے وینزویلا میں نکولس مڈورو کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں جس میں تیل کی فراہمی پر بھی بات چیت کی گئی۔امریکی وفد کے دورہ وینزویلا کا مقصد روس اور یوکرین جنگ کے تناظر میں نوانائی کی سپلائی کو یقینی بنانا ہے۔ امریکہ نہ صرف خود بلکہ دنیا بھر میں روسی تیل کے متبادل تلاش کرنے میں سر گرم عمل ہے تاکہ روسی تیل پر پابندی کی صورت میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کو روکا جاسکے۔
مڈورو حکومت کے ساتھ امریکہ نے 2019میں تعلقات منقطع کردیے تھے جس کے بعد روسی صدر پیوٹن نے انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔امریکہ تقریبا دنیا کے ان ساٹھ ممالک کی قیادت کرتا ہے جو اپوزیشن لیڈر جوان گوائڈو کو وینزویلا کا قانونی صدر مانتے ہیں۔
وینزویلا کا تیل
امریکہ نے 2019 میں صدر نکولس مڈورو کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے وینزویلا پر سخت پابندیاں عائد کیں جس کی وجہ سے ملک دنیا میں سب سے بڑے تیل کے ذخائر ہونے کے باوجود شدید مالی مشکلات میں گھر گیا۔یاد رہے کہ وینزویلا کی آمدنی 96فیصد تیل سے آتی ہے۔