74سال بعد 2بھائی پہلی بار ملے ، اب بچھڑیں گے نہیں

 

اسلام آباد (پاک ترک نیوز ) کرتارپور راہداری کے ذریعے قیام پاکستان کے وقت بچھڑنے والے دو بھائی 74 سال میں پہلی بار ایک دوسرے سے ملے تو پاکستانی شہری محمد صدیق اور بھارتی شہری سیکا خان کے آنسوؤں نے ہجرت کا غم ایک بار پھر تازہ کردیا ۔ 80 سالہ محمد صدیق اپنے والد اور بہن کے ساتھ 1947 میں بھارتی پنجاب سے ہجرت کرکے پاکستان چلا آیا اور صرف اکیلا ہی زندہ بچا اور رشتے دار نے اسے ڈھونڈ کر فیصل آباد کے قریب گاؤں میں جابسا ۔ جبکہ ماں قیام پاکستان سے چند روز پہلے چندماہ کے سیکا خان کو لے کر میکے گئی اور وہاں فسادات کی وجہ سے واپس نہ آسکی ۔
سوشل میڈیا کے ذریعے محمد صدیق اور سیکا خان نے ایک دوسرے کو ڈھونڈ نکالا اور دو سال کی کوششوں کے بعد کرتارپور راہداری کے ذریعے زندگی میں پہلی بار دونوں بھائی ایک دوسرے کو گلے لگا کر رو پڑے ۔ سیکا خان نے شادی نہیں کی ۔ اس کے پاکستانی بھائی نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی کہ اس کا بھائی بھارت میں تنہا زندگی گزار رہا ہے ۔ اسے پاکستان کا ویزا جاری کیا جائے تاکہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ عمر کا آخری حصہ گزار سکے ۔

پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی نے بھارتی شہری سیکا خان کو پاکستان میں مقیم اپنے بھائی سے ملنے کے لئے ویزا جاری کر دیا ہے ۔ یعنی اب سیکاخان اپنے بھائی محمد صدیق اور ان کے خاندان کے دیگر افرادسے مل پائے گا ۔
پاکستان نے نومبر 2019ء میں ویزا فری کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا تھادونوں بھائیوں کی کرتارپور راہداری پر ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ راہداری لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More