ریاض (پاک ترک نیوز) سعودی عرب میں اب ہر سعودی شہری سے چار سے زیادہ اور غیر ملکی سے دو سے زیادہ گھریلو ملازم رکھنے پرفی گھریلو ملازم مقابل مالی کی وصولی کی جائے گی۔ جس کا پہلا مرحلہ 22 مئی سے شروع ہوگا۔
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مطابق فی گھریلو ملازم سالانہ 9600 ریال مقابل مالی کی مد میں وصول کیے جائیں گے۔ اس سے ان افراد کو استثنی دیا جائے گا جنہوں نے صحت نگہداشت یا معذوروں کی دیکھ بھال کے لیے چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھے ہیں۔ ملک میں گھریلو ملازمین کی تعداد میں 15فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اور اس وقت سعودی عرب میں پانچ اور اس سے زیادہ گھریلو ملازمین رکھنے والے افراد کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ ایک گھر میں چار سے زیادہ گھریلو ملازم رکھنے پر مقابل مالی کا پروگرام دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا۔جس کا پہلا مرحلہ 22مئی سے شروع ہو گا
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے مزید کہاہے کہ آئندہ مرحلے کے دوران 8 نئے ممالک سے گھریلو ملازم درآمد کرنے کے مواقع مہیا کیے جائیں گے۔ یہ ان سے الگ ہوں گے جہاں سے اب تک گھریلو ملازم لائے جارہے ہیں۔ اس طرح ایسے ممالک کی تعدا د 16 ہوجائے گی جہاں سے گھریلو ملازم درآمد کیے جارہے ہیں۔
‘ سرکاری گوشواروں کے مطابق ان دنوں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، نائجیریا، ویتنام، ماریطانیہ، یوگنڈا، اریٹیریا، جنوبی افریقہ، مڈغاسکر، ازبکستان، کمبوڈیا، مالی اور کینیا سے گھریلو ملازم لائے جارہے ہیں۔