سٹاک ہوم(پاک ترک نیوز) سویڈن اور فن لینڈ کو نیٹو کی رکنیت لینے کے لئے دہشت گردی اور پی کے کے جیسی دہشت گرد تنظیموں سے لڑنے کے لیے اپنی دہشت گردی سے متعلق قانون سازی کو سخت کرنا چاہیے اور نیٹو بشمول ترکی کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہیے۔
نیٹو اتحاد کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اتوارکی شب سویڈش میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ "یہ ترکی کے لیے اہم ہے کیونکہ ترکی ایک نیٹو ملک ہے جو سب سے زیادہ دہشت گرد حملوں کا شکار رہا ہے اور اس لیے وہ اس کے بارے میں فکر مند ہے۔ یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔میں بھی واضح کر دوں کہ ترکی کو دہشت گرد حملوں کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
نیٹو کےسیکریٹری جنرل نے کہا کہ یہ عمومی بات ہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کے الحاق کی درخواستوں کی توثیق کے لیے وقت درکار ہے۔ اسٹولٹن برگ نے کہا کہ 30 میں سے 28 رکن ممالک نے پہلے ہی دو نورڈک ممالک کی رکنیت کے حق میں اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔تاہم ترکی اور ہنگری کے حقیقی تحفظات ہیں۔ اسکے باوجوداس بار غیر معمولی بات یہ ہے کہ یہ عمل بہت تیزی سےآگےبڑھا ہے۔
فن لینڈ اور سویڈن نے 18 مئی کو نیٹو میں شمولیت کے لیے درخواست دی لیکن ترکی نے فوری طور پر امریکی زیرقیادت بلاک میں شامل ہونے کے لیے ان کی درخواستوں کو روک دیا تھا اور مطالبہ کیا تھاکہ دونوں نورڈملک کرد تنظیموں کو دہشت گرد گروپ قرار دیں۔ اور ساتھ ہی دہشت گردی یا 2016 کی ناکام بغاوت کی کوشش میں ملوث افراد اس کے حوالے کریں۔