ریاض (پاک ترک نیوز) سعودی وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی درخواست پر ان چھ پاکستانی شہریوں کی معافی اور رہائی کا فرمان جاری کردیا جنہیں ایک پاکستانی خاتون کے خلاف بدزبانی پر گرفتار کیا گیا تھا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ پاکستان کے چھ شہریوں کو مسجد نبوی کے صحن میں پاکستانی خاتون اور ان کے ساتھ افراد کے خلاف بدزبانی کے ارتکاب پر گزشتہ رمضان میں حراست میں لیا گیا تھا‘۔
اس سے قبل پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے میری درخواست پر سعودی عرب میں اپریل 2022 کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایک دوسرے کی غلطیوں پر درگزر کرنے والا بہتر مسلمان بنائے۔‘
یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ سعودی عرب کے دورے پر جانے والے پاکستانی وفد کے ارکان کی مسجد نبوی میں حاضری کے دوران کچھ افراد نے سیاسی نعرے بازی کی تھی۔
مدینہ میں پولیس نے مسجد نبوی کے صحن میں پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر برائے نارکوٹکس کنٹرول شاہ زیب بگٹی کے ساتھ ’بدسلوکی اور توہین‘ پر گرفتاریاں کی تھیں۔
سعودی سفارت خانے کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’ان میں سے کچھ پاکستانیوں کو قواعد کی خلاف ورزی اور مقدس مقام کا احترام ملحوظ نہ رکھنے پر گرفتار کیا گیا۔‘
مدینہ کی عدالت نے تین پاکستانیوں کو آٹھ سال اور تین کو چھ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ایک پاکستانی کو تین سال قید کے ساتھ 10 ہزار ریال جرمانہ کیا تھا۔