اسلام آباد(پاک ترک نیوز) صحافت کے شعبے میں اعلیٰ ترین ایوارڈ سمجھے جانے والا ‘پلٹزر -ایوارڈ’ سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کی ویڈیو بنانے والی 18 سالہ لڑکی نے اپنے نام کر لیا ہے۔پلٹزر بورڈ کی طرف سے سیٹیزن جرنلزم کو اہم قرار دیتے ہوئے ‘ڈرنیلا -فرازیئر ‘ کو اس کی بہترین مثال قرار دیا گیا۔پلٹزر بورڈ کی طرف سے اس ایوارڈ کا ایک ایسے فرد کو دینا انوکھی مثال ہے ،جس کا صحافت میں کوئی تجربہ نہیں ہے۔گزشتہ سال، پولیس افسر کی جارج فلائیڈ کو حراست میں لیتے وقت اس کی گردن پر 9 منٹ تک گھٹنے رکھنے سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔