اسلام آباد(پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے رواں ہفتے نیب ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم ملک پر بمباری کرنے سے بھی بڑا جرم ہے ہم اسی ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے،اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ قوم کے ساتھ مذاق تھا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ترامیم کے بعد فیک اکاؤنٹس میں جو پیسہ آئے گا اب نیب کو ثابت کرنا پڑے گا، دنیا میں وائٹ کالرکرائم پکڑنا بڑا مشکل ہوتا ہے، ترامیم کے بعد آمدن سے زائد اثاثوں میں کیس والے سارے بچ جائیں گے۔ پاناما میں چار مہنگے ترین فلیٹس سامنے آئے تھے، پاناما کے مہنگے فلیٹس کی اصل مالکہ مریم نوازتھیں، ترامیم کے بعد اب نوازشریف، مریم نواز پاک صاف ہو کر نکل جائیں گی۔ منی لانڈرنگ کے تمام کیسز نیب سے نکال کر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں چلے جائیں گے، ایف آئی اے ویسے ہی رانا ثنا اللہ کے نیچے ہے، بے نامی دار بھی اب کیسز سے بچ جائیں گے، یہ سب سے بڑا ظلم ہونے جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، نیب قوانین میں ہونے والی ترامیم بے شرمی سے کی گئیں، جب قانون نہ ہو تو ملک بنانا ریپبلک بن جاتے ہیں، قانون اجتماعی ہوتا ہے کوئی اپنی ذاتی فائدہ کیلئے نہیں بنا سکتا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت نے نیب قانون میں ترامیم کی ہے، نیب ترامیم کواسی ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، 26سال پہلے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی تھی، جب انصاف نہیں ہوتا تو کرپشن کی بیماری نظرآتی ہیں، اگرملک نے ترقی کرنی ہے تو قانون کی حکمرانی سے آئے گی، قانون کی حکمرانی کا مطلب کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں۔ جس ملک میں ایک طبقہ قانون سے اوپر ہو تو ملک تباہ ہو جاتے ہیں، ایسے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں وسائل نہیں انصاف کی کمی ہے، ملک کے بڑے، بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے لانے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، نیب ترامیم، ملک اور قوم کی توہین ہوئی، بے شرمی سے نیب ترامیم کو پاس کیا گیا ہے، ان کواس بے شرمی کی وجہ سے ہی جیل میں ڈال دینا چاہیے، انشااللہ ہمیں امید ہے عدالت نیب ترامیم کا پورا نوٹس لے گی، امپورٹڈ حکومت عوام کے لیے اقتدارمیں نہیں آئی، خرم دستگیر نے کہا عمران خان نے سب کوجیل میں ڈال دینا ہے، سب کوپتا ہے یہ امپورٹڈ حکومت اپنے کیسز ختم کرانے اقتدارمیں آئی ہے، اگریہ بے قصورتھے تو ان لوگوں کو کس چیز کا ڈرتھا، یہ نہیں ہوسکتا کسی کی ذات کے لیے قانون بنایا جائے، نیب ترامیم کے بعد نوازشریف، زرداری، مریم نوازبھی بچ جائیں گی، آصف زرداری، شہبازشریف کے خلاف اربوں کے کیسزہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں چھوٹے چوروں کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، شہباز شریف کے خلاف 16 ارب ایف آئی اے نے پکڑا، نیب ترامیم، 1100 ارب یہ این آر او ون کی طرح کھا جائیں گے، پہلے چوری کرتے ہیں پھرحوالہ ہنڈی سے پیسہ باہربھیجتے ہیں، زیادہ پیسہ باہربھیجنے سے ملک کونقصان ہوتا ہے۔ قوم کوکہتا ہوں یہ جہاد ہے پوری طرح لڑیں گے، ساڑھے تین سال مجھ پر ہر قسم کر این آر او دینے کے لیے پریشر ڈالا گیا، واضح ہو گیا ان کا حکومت میں آنے کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں تھا، اگر ان کو مہنگائی کی تکلیف ہوتی تو اقتدارمیں آکر تاریخی مہنگائی نہ کرتے، ملک میں روپے کی قدرمسلسل گرتی جارہی ہے، اگریہ زیادہ دیررہ گئے تو پاکستان سری لنکا کی طرف جارہا ہے، ان کی کارکردگی ایسی ہے یہ ملک کوتباہی کی طرف لیکر جا رہے ہیں، نیب ترامیم کے بعد انہوں نے اپنے آپ کوچوری کا لائسنس دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اورکال دینے لگا ہوں، جن لوگوں نے ان کوہمارے اوپرمسلط کیا تاریخ ان لوگوں کو معاف نہیں کرے گی، جو لوگ بھی اندرونی و بیرونی طور پر حصہ بنے تاریخ معاف نہیں کرے گی، امریکا کے اپنے مقاصد ہیں ان کو کیوں بُرا بھلا کہیں، امریکا نے تو ٹشو پیپرکی طرح استعمال کرنا ہے، جولوگ پاکستان میں استعمال ہوئے ان کوتاریخ معاف نہیں کرے گی۔
عمران خان نے کہا کہ بیوروکریٹ جو بھی بچوں کے نام جائیداد بنائے گا اب جوابدہ نہیں ہوگا، یہ خدانخواستہ ملک پر بمباری سے بھی بڑا جرم ہے، ساڑھے تین سال انہوں نے مجھے این آراوکے لیے بلیک میل کیا، فیٹیف قانون سازی کے دوران انہوں نے این آر او لینے کی پوری کوشش کی، فیٹیف قانون سازی کے دوران ان کی بات نہیں مانی تو انہوں نے واک آؤٹ کیا تھا، اب ان کواین آراو2 مل گیا ہے، پہلے ان کوپرویزمشرف نے این آراودیا تھا۔ اسحاق ڈارکا بیان حلفی تھا کیسے ملک سے پیسہ باہرگیا تھا، شریف فیملی کے خلاف اسحاق ڈارکا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، سابق امریکی وزیرخ ارجہ کنڈولیزارائس نے اپنی کتاب میں لکھا ان کے کرپشن کیسز کو کیسے ختم کیا گیا، سوئٹرز لینڈ میں کروڑوں ڈالرکا کیس پاکستان جیت گیا تھا، سابق سفیرشمس الحسن نے تمام ثبوت گاڑی میں رکھے سب نے دیکھا،کروڑوں ڈالر ہڑپ کر لیے گئے، یہ تو وہ کیس تھے جو پکڑے گئے باقی ان کی جائیدادوں کا کوئی حساب نہیں، ملک کا انصاف کا نظام ایسا ہے ان کوپکڑنہیں سکتا۔ لندن مے فیئرفلیٹس آف شورکمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے۔