لاہور(پاک ترک نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش پر حکومت نے اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش پر اتحادی جماتوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔
لاہور میں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کو ہم نے جیل نہیں بھیجنا، انہوں نے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل جانا ہے۔جو فرح گوگی نے ٹرانسفر پوسٹنگ کے نام پر پیسے پکڑے ہیں، اور کرپشن کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد پیش کرنی ہے یا نہیں، اس پر فیصلہ نہیں ہوا ۔ اس معاملے پر اپنے قائد نواز شریف سے مشاورت کرنی ہے، پھر پنجاب منیں ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی چھ سات ماہ میں نہیں ہوئی، یہ سابق حکومت کے دور میں بھی تھی۔ اس میں شک نہیں کہ ہم مہنگائی کم نہیں کر سکے، کیونکہ ہم عمران خان دور کی تباہی کو کور کررہے ہیں۔
یہ واحد سیاست دان ہے جو کہتا تھا کہ میں ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا اور کل اس نے یوٹرن لے لیا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عمران خان کی بات پر ساتھی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کریں گے اور اس کے بعد لائحہ عمل سامنے آئے گا۔ رانا ثنا کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے ہم نے انکار نہیں کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر پنجاب اور پختونخوا کی اسمبلیاں توڑ بھی دی جائیں تو بھی وفاقی حکومت برقرار رہے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں ضمنی یا جنرل الیکشن ہوں تو ہم بہتر پوزیشن سے میں ہوں گے۔پی ٹی آئی کا بیانیہ کوئی پاپولر نہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہماری بات اگر کم لوگ سنیں، مگر میاں نواز شریف جب آکر بتائیں گے تو لوگ سنیں گے۔ دسمبر یا جنوری، جب بھی الیکشن ہوں گے تو میاں نواز شریف آئیں گے اور الیکشن مہم کی قیادت خود کریں گے۔
دریں اثنا صوبائی دارالحکومت لاہور میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی مذاکرات کی پیش کش پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرنےکی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کی بات کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ انہوں نے کچھ نہیں کرنا۔ نہ ہی اسمبلی توڑنی ہے، لہذا کچھ نہیں کرنے جارہے ۔
وزیر قانون نے کہا کہ جس صوبے کی اسمبلی توریں گے، وہاں الیکشن کروا دیں گے۔ سیاست نام ہی روادی کا ہے ۔ عمران خان نے کل اپنی بات سے یوٹرن لیاہے۔ عمران خان پونے 4 سال تک وزیر اعظم رہے، انہوں نے کبھی اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کی۔ انہوں نے بطور وزیر اعظم آئینی تقرری پر مشاورت بھی نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اب عمران خان نے مذکرات کی بات کی ہے جو کہ ایک سیاسی بات ہے ۔ تمام اتحادیوں سے مشاورت کرکے آگے بڑھیں گے۔