فلسطین ،اسرائیل تنازعے کا واحد دو ریاستی حل ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ (پاک ترک نیوز) اقوام متحدہ فلسطین اسرائیل تنازع کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل کے لیےاپنی قراردادوں پر عملدرآمد کے لئے پرعزم ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے ہفتہ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ "اقوام متحدہ نے دو ریاستی حل کی بنیاد پر کام کیا ہے اور جاری رکھے گا جو دو ریاستوں، اسرائیل اور فلسطین کے امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ زندگی گزارنے کے لیے فراہم کرتا ہے۔”
وہ اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے عہد کیا تھا کہ وہ اپنے دور حکومت میں فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔
فرحان نے مزید کہا کہ ہم نے کئی سالوں میں مختلف لوگوں اور مختلف جماعتوں کی طرف سے مختلف باتیں سنی ہیں۔ لیکن ہم اس پر قائم ہیں جو اقوام عالم کا فیصلہ ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان کمیونٹیز کو درپیش مسائل کو حل کرنے کا یہی واحد حقیقت پسندانہ طریقہ ہے۔
1993 میں، فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور اسرائیل نے اوسلو معاہدے پر دستخط کیے، جس نے فلسطینیوں کو خود مختاری کی ایک شکل دی، لیکن مذاکرات اس معاہدے کو مکمل کرنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف لے جانے میں ناکام رہے۔ جبکہ اسرائیل کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے اور 1993 سے پہلے قید فلسطینیوں کو رہا کرنے سے انکار پر دونوں فریقوں کے درمیان امن مذاکرات اپریل 2014 میں ختم ہو گئے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More