قاہرہ کی طرح دمشق کے ساتھ بھی تعلقات میں بہتری پر بات ہو سکتی ہے، صدر اردوان

انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہےکہ وہ اس بات کو مسترد نہیں کرتے کہ انقرہ اور دمشق کے درمیان تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں، جیسا کہ قاہرہ کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔
وہ گذشتہ روز قونیہ میں نوجوانوں کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی فٹ بال کپ کی افتتاحی تقریب کے موقعہ پر ہونے والی ا س سائیڈ لائن پر ملاقات پر جہاں مصری صدر عبدالفتاح السیسی بہت خوش تھے۔ وہیں ہم بھی خوش تھے۔ مجھے امید ہے کہ ترکیہ اور مصر کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کاعمل ہمارے وزراء کی سطح پر جاری رہے گا۔چنانچہ جیسا کہ مصر کے ساتھ طے پایا ہے۔ ایسے ہی میل ملاقات سے شام کے ساتھ بھی معاملہ طے ہو سکتا ہے۔تاہم سیاست میں تضحیک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ قونیہ شہر میں نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی صدر اردوان کی اس ملاقات ترک ٹیلی ویژن چینلزنے براہ راست نشر کیا تھا۔
یاد رہے کہ ترکیہ اور مصر کے صدورنے19 نومبر کو قطر میں 2022 فیفا ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب کی سائیڈ لائن پر اپنی پہلی ذاتی ملاقات کی تھی جس کے دوراں دونوں صدور نے خیر سگالی کے جذبات کے ساتھباہمی امور کے حل کے لئے بات چیت پر اتفاق کیاتھا۔اور اب یہ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں ملکون کے مابین وزراکی سطح پر رابطے شروع ہو گئے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 5 اگست کو سوچی میں صدر اردوان کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت کے بعد، ترک ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیاتھا کہ انقرہ ترکیہ اور شامی رہنماؤں کے درمیان براہ راست رابطوں کے ممکنہ قیام پر غور کر رہا ہے۔ ترک حکام نے اس وقت کہا تھا کہ ایسی کوئی بات چیت کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی اور انقرہ اور دمشق کے درمیان رابطے صرف خصوصی خدمات کی سطح پر برقرار تھے۔جبکہ 6 اکتوبر کو پراگ میں یورپی سیاسی برادری کے اجلاس کے بعد، اردگان نے کہاتھا کہ شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ ان کی ذاتی ملاقات کا کوئی فوری منصوبہ نہیں ہے۔ ان کے الفاظ میں اس طرح کی ملاقات وقت کے ساتھ ہی ہو گی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More