استنبول (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے مسلم دنیا کواسلام مخالف جذبات کو قانونی حیثیت دینے کے خلاف خبردار کیا ہے جو دنیا بھر میں مختلف مقامات پر مسلمانوں کے لیے عبادت کی آزادی اور دیگر آزادیوں کو محدود کر رہا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ مسلم کمیونٹیز کو نشانہ بنانے والے حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔یورپی اسلامو فوبیا رپورٹ 2021 کے مطابق، اسلامو فوبیا کا مسئلہ پورے یورپ میں ایک بڑھتا ہوا خطرہ بن گیا ہے، کیونکہ کئی ممالک اس تناظر میں ادارہ جاتی پالیسیاں بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک "مسلم مخالف نفرت اور اسلامو فوبک واقعات کے اہم مقامات بن گئے ہیں۔”
صدراردوان اس بڑھتے ہوئے مسئلے کے تناظر میں مغربی خاموشی اور بے عملی کے درمیان اسلامو فوبیا کے عروج کے ایک کھلے نقاد رہے ہیں، جو لاکھوں مسلمانوں کو متاثر کرتا ہے۔اور انہوں نے مسلم ممالک سے جاری مسائل کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم کشمیر سے فلسطین تک، مغربی تھریس سے لے کر ترک جمہوریہ شمالی قبرص (TRNC) تک تمام محاذوں پر تعاون بڑھائے بغیر مسلم دنیا کے خلاف حملوں پر قابو نہیں پا سکتے”۔
صدراردوان نے دہشت گرد گروہ داعش کے حوالے سے مغرب کی منافقت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی سیمنٹ کمپنی لافارج کی دہشت گردی کی حمایت عدالتوں میں ثابت ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ "اگرچہ ہم واحد ملک ہیں جس نے اپنی سرحد اور سرحد پار اس لڑائی میں حصہ لیا اور داعش کے خلاف فتح حاصل کی۔ مگر ہم پر گندے الزامات لگائے جاتے ہیں اور ہمیں دہشتگردی سے نتھی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
سابقہ پوسٹ