مشرقی یوکرین میں روسی اقدام پر سلامتی کونسل کا اہم اجلاس

نیو یارک (پاک ترک نیوز)
روسی اقدامات کے بعد ہنگامی طور پر بلائے جانے والے سلامتی کونسل کےاجلاس میں رکن ممالک نے حالیہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا اور ماسکو پر خطے میں عدم استحکام کا موجب بننے والے اقدامات سے گریز کیلئے زور دیا گیا ہے۔
اجلاس بلانے کی درخواست یوکرین کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین کی خود ساختہ ریاستوں کو آزاد تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد کی گئی۔
اقوام متحدہ کی انڈر سیکٹری جنرل برائے سیاسی امور نے روس کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس اقدام سے علاقائی اور عالمی امن کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔انہوںنے علاقائی سلامتی کے مسائل اور مشرقی یوکرین میں تنازع کے حل کیلئے مذاکرات کو واحد راستہ قرار دیا ہے۔
اس موقع پر روس کی جانب سے یوکرین باقاعدہ حملے خدشے کے پیشر نظر امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے پابندیوںکی دھمکیا ں دی گئیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے پیوٹن پر الزام لگایا کہ وہ اقوام متحد ہ سے پہلے کے اس دور میں واپس جانا چاہتے ہیں جب سلطنتیں دنیا پر راج کرتی تھیں۔انہوں یہ بھی کہا کہ امریکہ روس کو بین الاقوامی قانون اور یوکرین کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کی اس واضح خلاف ورزی کیلئے جواب دہ ٹھہرانے کیلئے مزید اقدامات کرے گا۔

اجلاس میں برطانیہ اور فرانس کے علاوہ دیگر ممالک کے نمائندوں نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ ہندوستان اور چین کی جانب سے روس کے اقدامات کی مذمت سے گریز کیا گیا اور فریقین کو تحمل سے کام لینے کے مشورہ دیا گیا ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More