سکھر(پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے جاں بحق ہونیوالے افراد کو اہلخانہ کو 10،10لاکھ دینے کا اعلان کردیا ۔
تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم شہباز شریف سیلاب کی صورتحال اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کیلئے سکھر ایئر پورٹ پہنچے اور سکھر کا فضائی جائزہ لیا۔ وزیراعظم شہباز کا استقبال وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاست کا وقت نہیں ہے بلکہ مل کر چیلنجز پر قابو پائیں گے۔
وزیر اعظم کو متاثرہ علاقوں میں امداد کی رسائی میں مشکلات، فراہمی، سیلاب کی تباہ کاریوں اور ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شہر اور دیہاتوں کا انفرااسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے جبکہ رابطہ سڑکیں بھی ٹوٹ گئی ہیں۔ بعض علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے مواصلات نظام متاثر ہوا۔ سکولوں میں متاثرین کو پناہ دی گئی ہے جنہیں 90 عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کو بتایا گیا کہ سیلاب سے گنا، کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ سندھ میں 43 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں لوگوں کو خوراک اور ادویات مہیا کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعطم شہباز شریف نے کہا کہ سکھر میں بارش اور سیلاب سے 22 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر توانائی خرم دستگیر کو سندھ میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر توانائی بجلی کے مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریوں کا فضائی جائزہ لیا اور فضائی جائزے کے دوران ایسے لگا جیسے ہر جگہ دریائے سندھ پھیلا ہوا ہے۔ بارش اور سیلاب سے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کا سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرین کے لیے بہترین کام کر رہی ہے۔ سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 ،10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے اور ہم فی متاثرہ خاندان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال پوری قوم کے سامنے ہے اور ماضی کی حکومت نے معیشت تباہ کی لیکن یہ سیاست نہیں بلکہ خدمت کا وقت ہے۔ گزشتہ رات آرمی چیف سے بات ہوئی۔
وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا کہ کاٹن کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جبکہ مون سون کے دوسرے اسپیل میں فصلیں تباہ اور مویشی ہلاک ہوئے۔ اب سب سے بڑا مسئلہ دیہاتوں سے پانی نکالنے کا ہے۔