نیویارک(پاک ترک نیوز)
ٹویٹر ایسی دستاویزات شائع کرنے کی تیاری کر رہا ہے جو انٹرنیٹ میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن سے متعلق بیانات کو ثابت کریں گی۔
اس بات کا انکشاف ٹویٹر کے مالک ایلون مسک نے گذشتہ شب اپنےایک ٹویٹ میں کیا ہے۔مسک نے ٹویٹ کیا ہے کہ "آزاد ی اظہار رائے کے دباو پر ٹویٹر فائلز جلد ہی ٹویٹر پر شائع ہونے والی ہیں۔ عوام یہ جاننے کے مستحق ہیں کہ واقعی کیا ہوا۔ ایک اور صارف پر تبصرہ کرتے ہوئے، مسک نے کہا کہ امریکی آن لائن سنسرشپ کے خلاف ایک "انقلاب” آنے والا ہے۔
اس سے قبل انہوں نے کہاتھا کہ ایپل نے ایپ اسٹور سے ٹویٹر ایپ کو حذف کرنے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایپل نے ٹویٹر میں اشتہارات خریدنا تقریباً بند کر دیا ہے۔جس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ایپل "امریکہ میں آزادی اظہار سے نفرت کرتا ہے۔” مسک نے ایک پول بھی پوسٹ کیا جس میں صارفین سے پوچھا گیاہے کہ کیا ایپل کو اپنے صارفین کے خلاف سنسر شپ کے تمام مقدمات شائع کرنے چاہئیں۔
مسک نے24 نومبر کو کہا تھاکہ ٹویٹر پہلے بلاک کیے گئے اکاؤنٹس کو بحال کر دے گا، اگر وہ قانون کی خلاف ورزی یا سپیمنگ سے منسلک نہیں ہونگے۔دریں اثنا، سوشل پلیٹ فارم نے مسک کی طرف سے پوسٹ کیے گئے ایک سروے میں صارفین کی اکثریت کے اس کے حق میں ووٹ دینے کے بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو بلاک کیا تھا۔