پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کا سہ فریقی اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں اسلاموفوبیا کے خلاف مشترکہ مضبوط موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دنیا بھر میں اسلام مخالف اور خاص طور پر مغرب میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا روکنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کا فیصلہ ہوا۔
تینوں ملکوں کے دوسرے سہ فریقی اجلاس میں کشمیر میں ہونے والے مظالم پر گہری تشویش ظاہر کی گئی۔
واضح رہے کہ سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لئے آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیون بیراموف اور ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو خصوصی طور پر پاکستان آئے۔
تینوں ملکوں نے امن و استحکام، تجارت، سرمایہ کاری، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافتی شعبے سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات کی گئی۔
تینوں ملکوں نے بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی اقدار کے دفاع کے لئے مشترکہ کوششوں کا فیصلہ کیا۔
سہ فریقی اجلاس میں افغان امن عمل پر بھی بات ہوئی۔ ترکی اور آذربائیجان نے افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
تینوں ملکوں نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث معشیتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور معاشی بحالی کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی۔
اجلاس کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیون بیراموف نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
ترک وزیر خارجہ نے پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے کے لئے مختلف اقدامات کا اعلان کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات سے تجارت میں اضافے میں مدد ملے گی۔
دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کا حجم محض 80 کروڑ ڈالر ہے جو باہمی تعلقات کی صحیح عکاسی نہیں کرتا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے پاکستان کے ٹرانسپورٹیشن اور توانائی کے شعبے میں مشترکہ سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سہ فریقی تعاون کا پہلا اجلاس 2017 میں ترکی میں ہوا تھا تیسرا اجلاس جلد ہی ترکی میں منعقد ہو گا۔
میلوت چاوش اولو نے کہا کہ آج کے اجلاس میں جو فیصلے کئے گئے ہیں اس کے لئے تین سے چار سال تک انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور جلد ہی تینوں ملکوں کے درمیان تجارت فروغ پائے گی۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعاون اور ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے کو سراہا اور کہا کہ پاکستان نے ترکی سے جدید اسلحہ خریدنا شروع کر دیا ہے یہ دو برادر اسلامی ملکوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔ اسی طرح ترکی نے پاکستان سے فضائیہ کے 52 مشاق تربیتی طیارے بھی خریدے ہیں۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت 100 ترک کمپنیاں پاکستان کے صحت عامہ، تعلیم، تعمیرات، سیاحت اور خدمات کے شعبے میں کام کر رہی ہیں۔
آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیون بیراموف نے کاراباخ کی حالیہ جنگ میں ترکی اور پاکستان کی مضبوط حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ترکی اور پاکستان کے نجی شعبے کو کاراباخ کی تعمیر نو میں شامل ہونے کی دعوت دی۔