بیجنگ(پاک ترک نیوز)
روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہےکہ ماسکو نے طالبات کی عبوری حکومت کے سرکاری نمائندے کے کو بطور سفیر تسلیم کر لیا ہے۔ روس کے اعلیٰ سفارت کار نے کہ طالبان حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے پہلے سفارتکار نے گزشتہ ماہ ماسکو میں کام شروع کیا۔
یہ بیان روسی وزیر خارجہ کے دورہ چین کے دوران سامنے آیا ہے جہاں کئی ممالک کے وزرائے خارجہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کیلئے ایک اہم اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔
اس اجلاس کی صدارت چینی وزیر خارجہ وانگ یی ن کی اور اس میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی اور پاکستان، ایران، روس، تاجکستان، ترکمانستان ، ازبکستان، اندونیشیا ، قطر کے سفارتکاروں نے شرکت کی ۔
روسی وزیر خارجہ لاوروف نے اس موقع پر یہ بھی کہا ہے کہ ماسکوں افغانستان کی سرحد سے متصل ممالک کے میں کسی بھی امریکی یا نیٹو کی فوجی موجودگی کو ناقابل قبول سمجھتا ہے۔
لاوروف نے داعش کے وسطی ایشیا کو غیر مستحکم کرنے اور روس مین عدم استحکام پھیلانے کے منصوبوں پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔