سرینگر(پاک ترک نیوز) کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نئی جہت دینے اور پوسٹر بوائے کے نام سے شہرت پانے والے برہان مظفر وانی کی شہادت کی آج چھٹی برسی ہے۔
کشمیر کی آزادی کیلئے شہید ہوینوالے برہان مظفر وانی نے 2010 میں بندوق اٹھائی اور چھ سال تک قابض بھارتی فوج کو تگنی کا ناچ نچایا، برہان کی اس جرات نے جہاں بھارتی فوج کی نیندیں حرام کیں وہیں تحریک آزادی کی نئی روح پھونک دی، ایسا لاوا جلایا جس کی شدت نے ہر کشمیری نوجوان کے دل میں آزادی کی تڑپ پیدا کر دی۔
برہان وانی کی برسی کو مقبوضہ کشمیر میں یوم مزاحمت کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ سیکڑوں افراد مظفرآباد کے شہید برہان مظفر وانی چوک میں جمع ہو کر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔
برہان وانی جو علم تھام کے نکلا تھا اب وہ مقبوضہ وادی کے اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے جو آزادی کی جنگ خون کے آخری قطرے تک لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔
برہان وانی کو مقبوضہ کشمیر کی نئی مسلح تحریک کا پوسٹر بوائے بھی کہا جاتا ہے، 8جولائی 2016 کو برہان وانی کی شہادت کے بعد عوامی تحریک شروع ہوئی، تحریک کو دبانے کے لیے درجنوں افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
برہان وانی نے تحریک آزادی کشمیر کو اپنے خون سے سینچا اور شہید ہو کر شمع آزادی کو جلا بخشی، برہان وانی 19 ستمبر1994 کو ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں پیدا ہوئے۔
برہان وانی نے کشمیری عوام کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھی یہاں تک کہ آٹھ جولائی 2016 کو انہیں دو ساتھیوں سمیت شہید کر دیا گیا۔