یوکرین مذاکرات سے قبل امریکہ اور روس کو گہرے اختلافات کا سامنا ہے

ولمنگٹن(پاک ترک نیوز)امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کے درمیان یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی تعیناتی پر سخت بات چیت کے بعد، دونوں فریقوں کا اصرار ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ جنوری میں طے پانے والے سفارتی مذاکرات کے دوران کشیدگی کم کرنے کا راستہ کھل سکتا ہے۔
بائیڈن نے جمعہ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے فون پر گفتگو کے دوران پیوٹن کو مشورہ دیا تھا کہ آنے والی بات چیت صرف اس صورت میں کام کر سکتی ہے جب روسی رہنما آنے والے دنوں میں حالات کی بہتری اور تناؤ میں کمی کے لئے اقدام اٹھائیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نےاپنے روسی ہم منصب پر یہ بھی واضح کرنے کی کوشش کی کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو امریکہ اور اتحادی روس پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہیں اور ساتھ ہی ہم نیٹو اتحادیوں کے ساتھ یورپ میں اپنی موجودگی بڑھائیں گے۔
دریں اثنا، بائیڈن کی قومی سلامتی کی ٹیم نے گذشتہ سال کے آخری روز اپنی توجہ جنیوا مذاکرات کی تیاری کی طرف مبذول رکھی جو 9 اور 10 جنوری کو ہونا قرار پائے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More