لندن(پاک ترک نیوز)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ بندی پر بات چیت موجودہ صورتحال میں اس وقت تک بے معنی ہے جب تک روسی فوجی یوکرین میں موجود ہیں۔
گذشتہ روزجوائنٹ ایکسپیڈیشنری فورس کے سربراہی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں واضح ہونا چاہیے کہ روس کی طرف سے جنگ بندی کا کوئی بھی یکطرفہ مطالبہ موجودہ تناظر میں مکمل طور پر بے معنی ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک جھوٹی کال ہوگی۔ اور اسے روس خود کو دوبارہ منظم کرنے، اپنی فوجوں کو تقویت دینے کے لئے استعمال کرے گا۔ فتح شدہ علاقوں کی واپسی تک کوئی حقیقی گفت و شنید نہیں ہو سکتی اور نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھیں۔جس کا مطلب ہے زیادہ فضائی دفاعی نظام، توپ خانہ،اوربکتر بند گاڑیاںہے۔ انہوں نے کہابرطانیہ نے یوکرین کی فوجی امداد میں نمایاں اضافہ کیا ہے جو ہم نے اگلے سال فراہم کرنی ہے اور میں بہت امید کروں گا کہ میز کے ارد گرد موجود دوسرے ملک بھی ایسا ہی کرتے ہوئےیوکرین کی بھرپور حمایت جاری رکھیںگے۔
برطانوی وزیر اعظم کے مطابق جوائنٹ ایکسپیڈیشنری فورس میں شامل ممالک تنازعہ ختم ہونے کے بعد یوکرین کو سیکورٹی کی ضمانت دینے میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ سنک نے مغرب سے مطالبہ کیا کہ وہ روس پر پابندیوں کے دباؤ کو سخت کرے تاکہ اس کی اقتصادی صلاحیت کو کم کیا جا سکے۔