یو ٹیوب کا بھی این ایف ٹی کو حصہ بنانے پر غور
سان فرانسسكو(پاک ترک نیوز) یو ٹیوب بھی این ایف ٹی کو حصہ بنانے پر غور کر رہی ہے ۔
تفصیلات کےمطابق کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سوسن ودچسکی کا کہنا ہے کہ یو ٹیوب بھی تخلیق کاروں کیلئے این ایف ٹی پر غور کر رہی ہے ۔
یو ٹیوب کے سی ای او کا خط منظر عام پر آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’ ہم نے یوٹیوب ایکوسسٹم میں ہمیشہ کوشش کی ہے کہ تخلیق کار ابھرتی ٹیکنالوجی سے مالی فوائد حاصل کریں جن میں این ایف ٹی جیسی چیزیں بھی شامل ہیں۔ اس لیے ویڈیو بنانے والوں اور مداحوں کے لیے ان تجربات کو جاری رکھا جائے گا،‘ خط کے متن میں کہا گیا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ گیمنگ اور شاپنگ کے لیے بھی یوٹیوب کا دائرہ وسیع کر رہے ہیں۔ لیکن خط میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ وہ ’ویب تھری‘ سے متاثر ہیں جن میں کرپٹو، ڈی سینٹرلائزڈ آٹونومس آرگنائزیشن (ڈے اے او) اور این ایف ٹی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ ٹوئٹر نے صارفین کو سہولت فراہم کی تھی کہ وہ پروفائل تصویر میں این ایف ٹی بطور نقل لگا سکتے ہیں ۔ میٹا نے بھی کچھ روز قبل اعلان کیا تھا کہ وہ بالخصوص میٹاورس اور انسٹاگرام کیلئے این ایف ٹی کی تجارت پر غور رہیہے پہلے مرحلے میں لوگ ٹوکن کو بطور ڈسپلے رکھ سکیں گے ۔
واضح رہے کہ تخلیق کار پہلے ہی اپنی مشہور ہوجانے والی ویڈیو کو بطور این ایف ٹی فروخت کررہے ہیں۔ ان میں سے ایک ویڈیو گزشتہ برس این ایف ٹی کے طور پر فروخت ہوئی تھی۔ اس ویڈیو کا نام ’چارلی بٹ می‘ تھا جس میں ایک چھوٹے بچی اپنے بھائی کی انگلی پر کاٹ رہی ہے۔ یہ ویڈیو 7 لاکھ 61 ہزار ڈالر میں فروخت ہوئی پھر ڈیوڈ آفٹر ڈینٹسٹ نامی ایک ویڈیو این ایف ٹی کے طور پر 11 ہزار ڈالر میں بکی تھی۔