انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکی کی صدر نے یوکرین اور روس بحران میں ایک منفرد نقطہ نظر پیش کیاہے، یہ دورہ یوکرین اور روس کے مابین کشید گی کم کرنے کی کوششوں کو تسلسل تو ہے ہی لیکن اسکے علاوہ یورکرین اور ترکی کےدوطرفہ تعلقات میں استحکام کیلئے بھی بہت اہم ہے۔
اردوان کے دورہ یوکرین کے دوران توقع ہے کہ دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کئےجائیں۔ دونوں ممالک طوین عرصے سے آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات کررہے تھے۔
ترکی خطے میں ایک منفرد جغرافیائی اور سیاسی حیثیت کا مالک ہےجہاں وہ یوکرین کے ساتھ منافع بخش عسکری شراکت داری سے فائدہ اٹھارہا ہے وہیں بحیرہ اسود تک رسائی پر اسکا کنٹرول اور روسی قدرتی گیس کو ترکی اور یورپ تک لے جانے والی تین پائپ لائنیں بھی وہیں سے گزرتی ہیں۔ روس اور ترکی کے تعلقات میں مدوجزر کے باجود اردگان اور پیوٹن مسلسل رابطے میں رہتےہیں اور کچھ معاملات پر دونوں ممالک میں اختلافات میں کمی بھی آئی ہے جیساکہ شام اور وسطیٰ ایشا سے متعلق مسائل۔
2017میں امریکہ اور یورپ کی مخالفت مول لے کر اردگان نے روسی طیارہ ومزائل شکن دفاعی نظام خرید کر اس تعلق کو مزید فروغ دیا ہے۔
ایسے میں اردوان کا یوکرین اور روس بحران میں مثبت کردار اور کوششیں منطقی بھی ہیں اور ترکی اور خطے کے امن کیلئے ضروری بھی۔ ترکی نیٹو ممبر ہونےکے ناطے یہ کوشش کر رہا ہے کہ بحران عسکری ٹکراوٗ کی جانب نہ جائے جس کی وجہ سے ترکی کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے۔