انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے ایک مرتبہ پھر اپنے اس عزم کو دہرایا ہے کہ حکومت سالانہ مہنگائی کی شرح کودوبارہ ایک ہندسے کی سطح تک کم کر دے گی۔ حکومت کو مہنگائی میں اضافے اور افراط زر کے 36 فیصد سالانہ پر پہنچنے کا دکھ ہے جس نے ہمارے لوگوں کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔
وہ دارالحکومت انقرہ میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد پیر شب اخبارنویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کے ہماری حکومت پہلے بھی افراط زر کو 6 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہی۔ ہم دوبارہ ترک شہریوں کو مالی پریشانیوں سے بچانے کے لیے اپنی کامیابی کو دہرائیں گے۔اردوان نے مزید کہا کہ حکومت افراط زر سے لڑنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے خاندانوں، کارکنوں، طلباء اور ریٹائرڈ لوگوں کو امدادی پیکج کے ساتھ مدد کرنے کا عزم دہرایا جس میں گیس کے بلوں کی ادائیگی اور اجرتوں میں اضافے کے لیے مالی امداد شامل ہے۔
ترک صدر نے اس بات پر زور دیا کہ نئے اقتصادی اقدامات کے ذریعے ترک سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ "سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کل اضافہ 30.5فیصد ہو گا اور ہمارے ریٹائرڈ شہری اپنی پنشن میں مہنگائی کی سطح کی بنیاد پر اضافہ دیکھیں گے۔جبکہ پینشن کی کم از کم رقم 2500لیرا سے کم نہیں ہوگی۔
ترک شماریاتی ادارےکے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں ترکی کی سالانہ افراط زرکی شرح 19 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔صارفین کی قیمتوں میں 36.08 فیصد اضافہ ہوا، جو ستمبر 2002 کے بعد سب سے زیادہ اضافہ ہے۔اسکی شرح نومبر میں 21.31 فیصد تھی۔ جس میں نقل و حمل اور کھانے پینے کی اشیاء اور بھی تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔